لاہور ہائیکورٹ نے بائیو میٹرک نظام کے ذریعے عام انتخابات کرانے کے لئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعق مزید دلائل طلب کر لئے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 16 جون 2015 11:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 جون۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار رضوان ذکا گل ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ عام انتخابات میں بائیو میٹرک نظام نافذ نہ ہونے سے اگلے انتخابات تک دھاندلی کا شور اٹھتا ہے۔

(جاری ہے)

دھاندلی سے ملک میں دھرنوں اور احتجاج کا کلچر پروان چڑھا ہے حکومت کو احتجاج کے دوران سکیورٹی فراہم کرنے کے لئے اربوں روپے صرف کرنا پڑتے ہیں اگر یہی رقم بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے پر لگا دی جائے توملک سے دھاندلی کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں بائیو میٹرک کا نظام کامیابی سے رائج ہے جس سے ان ممالک میں جمہوریتیں مضبوط ہوئی ہیں لہذا عدالت وسیع تر قومی مفاد اور جمہوری استحکام کے لئے آئندہ عام انتخابات بائیو میٹرک نظام کے ذریعے کرانے کے احکامات صادر کرئے۔جس پر عدالت نے بائیو میٹرک نظام کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ پیش کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے کیس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کر لئے۔