چین میں کتوں کا گوشت کھانے کے سالانہ میلے کا آغاز

پیر 22 جون 2015 15:21

چین میں کتوں کا گوشت کھانے کے سالانہ میلے کا آغاز

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جون۔2015ء) جنوبی چین کے شہر یولن میں جانوروں کے حقوق کی تنظیموں کی جانب سے مخالفت کے باوجود کتوں کاگوشت کھانے کے سالانہ میلے کا آغاز ہو گیا ۔چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق گرمی کو بھگانے کا تہوار منانے کے لیے گوانگشی صوبے کے یولن شہر میں لیچی اور کتے کے میلے میں تقریباً دس ہزار کتوں کو ذبح کیا جائے گا۔

جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جانورں کی ہلاکت ظالمانہ ہے اور انھوں نے اس کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے انٹرنیٹ پر بھی مہم چلائی ہے یہاں تک کہ کتوں کو بچانے کے لیے انھیں خریدا بھی ہے۔یولن کے دکاندار اور رہائشیوں کا کہنا ہے کہ جانوروں کو بیرحمی سے نہیں مارا جاتا۔آن لائن مہم کے تحت اس تقریب پر پابندی لگانے کے لیے ابھی تک 38 لاکھ افراد دستخط کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس میلے کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں کئی مشہور شخصیات بھی شامل ہیں ۔کتے کھانے کی یہ روایت چار، پانچ سو سال قدیم بتائی جاتی ہے جو چین اور جنوبی کوریا کے علاوہ مختلف ممالک میں جاری ہے۔ اس تقریب کا مقصد گرمی کو دور رکھنا ہے۔تاہم شن ہوا نے کہا کہ یولن میں یہ تقریب حال ہی میں شروع ہوئی ہے۔شہر کے حکام نے اس تقریب سے خود کوعلیحدہ کر رکھا ہے تاہم انھوں نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ سائنا ویئبو پر لکھا ہے کہ ’یولن میں بعض رہائشیوں کی یہ عادت ہے کہ وہ گرمی کو دور رکھنے کے لیے ایک جگہ اکٹھا ہوتے ہیں اور ساتھ میں لیچی اور کتے کا گوشت کھاتے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق یانگ شیاین نے تقریباً 1100ڈالر خرچ کرکے 100 کتوں کی جان بچائی۔دوسری جانب چین میں جانوروں کے حققوق کے کارکنوں نے سوشل میڈیا پر اپنا ایک نیٹ ورک بنا رکھا ہے اور چینی حکام اس قسم کی کسی تحریک کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے تیار نہیں۔

متعلقہ عنوان :