تیونس حملے کے خلاف سینکڑوں افراد کا مظاہرہ،متاثرہ ہوٹل کے سامنے موم بتیاں روشن کی گئیں

اتوار 28 جون 2015 16:15

تیونسیا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جون۔2015ء)تیونس کے سیاحتی شہر سوسہ میں دہشتگرد حملے کے خلاف سینکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا ۔عالمی میڈیاکے مطابقتیونس کے سیاحتی شہر سوسہ میں دہشتگرد حملے کے بعد سینکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین گزشتہ روزرات گئے اس ہوٹل کے قریب جمع ہوئے جسے حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔مظاہرین نے وہاں سے شہر میں مارچ کیا اور ہلاک ہونے والوں افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

مظاہرین نے سورج غروب ہونے کے بعد شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں جلوس نکالا۔ ان میں سے بعض کے ہاتھوں میں ہلاک شدگان سے اظہار عقیدت کے طور پر موم بتیاں روشن تھیں۔مظاہرین ’سوسہ کبھی نہیں مر سکتا‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔دارالحکومت تیونس میں بھی ایک ریلی نکالی گئی۔

(جاری ہے)

تیونس کے وزیر اعظم حبیب الصید نے دولت اسلامیہ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کیے جانے کے بعد ملک میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کا اعلان کیا۔

انھوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات پر فوجی تعینات کیے جائیں گے اس کے علاوہ تقریبا ایسی 80 مساجد کو ایک ہفتے میں بند کردیا جائے گا جہاں سے تشدد کو ہوا دی جاتی ہے۔‘تیونس کی وزارتِ صحت کے مطابق مرنے والے افراد میں سے جرمنی اور بیلجیم کے ایک ایک شخص کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ آئرلینڈ کے ایک شہری کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔اس حملے میں تیونس کے کئی شہریوں کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جبکہ 36 دوسرے افراد زخمی ہوئے ہیں۔