نائیجیریا میں خواتین خودکش بمباروں کا حملہ، 3افراد ہلاک،16 زخمی

دو خواتین خودکش حملہ آوروں نے ایک ہسپتال میں داخل ہونے کی کوشش کی ،موقع پر موجود سکیورٹی اہلکار نے جب انھیں روکا تو خواتین نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا،عینی شاہدین

اتوار 28 جون 2015 16:15

ابوجا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جون۔2015ء) نائجیریا کی شمالی مشرقی ریاست بورنو میں 2 خواتین خودکش بمباروں کے حملے میں 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے ۔عالمی میڈیا کے مطابق شمالی مشرقی ریاست بورنو میں 2 خواتین خودکش بمباروں کے حملے میں تین افراد ہلاک ہوگئے ۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ دو خواتین خودکش حملہ آوروں نے ایک ہسپتال میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

تاہم موقع پر موجود سکیورٹی اہلکار نے جب انھیں روکا تو خواتین نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔حملے کے نتیجے میں کم ازکم تین افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔خیال رہے کہ بوکو حرام کی جانب سے گذشتہ ایک ماہ کے دوران نائجیریا میں کیے جانے والے حملوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔میدو غوری کے سرکاری ہسپتال نے تصدیق کی کہ وہاں تین لاشیں اور 6 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نائجیریا کے صدر محمد بخاری نے حال ہی میں اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ملکر ایک مشترکہ فوج بنانے کے لیے بات چیت کی تھی۔ جس کا مقصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔اسی سلسلے میں انھوں نے اس ماہ کے آخر میں کیمرون کا دورہ بھی کرنا ہے۔وہ 20 جولائی کو واشنگٹن بھی جائیں گے۔ بوکو حرام کے خلاف جنگ پر بات چیت ان کے دورے کے ایجنڈے میں سر فہرست ہوگی۔

یاد رہے کہ بوکو حرام کی مسلح بغاوت میں سنہ 2012 سے اب تک 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تشدد کی یہ لہر اب پڑوسی ممالک نائجر، چاڈ اور کمیرون تک پھیل گئی ہے۔گذشتہ سال اکتوبر میں حکومت نے جنگ بندی اور چیبوک سکول سے اغوا کی جانے والی لڑکیوں کی رہائی کے متعلق معاہدے کی بات کہی تھی لیکن بوکو حرام نے اسے مسترد کر دیا تھا۔چیبوک سکول کی لڑکیوں کے اغوا کیے جانے پر عالمی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا اور ان کی بازیابی کے لیے ’برنگ بیک آور گرلز‘ نامی آن لائن مہم میں متعدد افراد نے شرکت کی تھی۔