گزشتہ سال مئی میں رمادی سے عراقی فوج کے انخلاء کا کوئی جواز نہیں تھا، عراقی فورسز نے فرار کی راہ اختیار کر کے داعش کو رمادی پر قبضے کا موقع فراہم کیا ہے،عراقی فوج تھوڑی سی ہمت اور بہادری کا مظاہرہ کرتی اور داعش کے سامنے ڈٹ جاتی تو رمادی ہمارے ہاتھوں سے نہ جاتا

عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کا تقریب سے خطاب

اتوار 28 جون 2015 16:18

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جون۔2015ء ) عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا ہے کہ گزشتہ سال مئی میں الانبار گورنری کے مرکزی شہر رمادی سے عراقی فوج کے انخلاء کا کوئی جواز نہیں تھا، عراقی فورسز نے فرار کی راہ اختیار کر کے داعش کو رمادی پر قبضے کا موقع فراہم کیا ہے ۔عالمی میڈیا کے مطابق بغداد میں پریس کلب کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عراقی وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ ہم شکست کے مختلف مراحل میں ہم نے رمادی کو بھی کھو دیا۔

انہوں نے کہا کہ عراقی فوج تھوڑی سی ہمت اور بہادری کا مظاہرہ کرتی اور داعش کیسامنے ڈٹ جاتی تو رمادی ہمارے ہاتھوں سے نہ جاتا۔یاد رہے کہ پچھلے سال مئی میں داعش کے جنگجوؤں نے الانبار کے مرکزی شہر رمادی پر یلغار کی تو عراقی فوج اسلحہ چھوڑ کر فرار ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں رمادی داعش کے قبضے میں آگیا۔

(جاری ہے)

عراقی فوج کے فرار نے داعش کو شمالی اور مغربی عراق کے ایک بڑے حصے پر قبضے کا موقع فراہم کیا۔

پچھلے سال عراق کے مختلف شہروں میں داعش کی پیش قدمی کی ایک اہم وجہ جنگجوؤں کا رمادی شہر پر قبضہ اور فوج کا وہاں سے فرار بھی بتایا جاتا ہے۔ داعش نے وسط مئی 2014ء کو رمادی پر قبضیسے قبل فوج کے مراکز پر کئی سلسلہ وار خودکش دھماکے کیے جس کے نتیجے میں فوج بوکھلا گئی اور اس نے فرار میں عافیت سمجھی۔عراقی وزیراعظم کی جانب سے فوج کی شکست سے متعلق یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 10 روز قبل امریکا کی قیادت میں رمادی کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آپریشن کا اعلان کیا تھا۔

ادھر برطانوی فوج کے ایک جنرل کریسٹر گیکا نے بغداد میں صحافیوں کو بتایا کہ رمادی پر داعش کا قبضہ اس وقت ممکن ہوا جب ہمارے عراقی کمانڈر نے وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا تھا۔ ہمارے پاس وہاں سے نہ نکلنے کا آپشن بھی موجود تھا کیونکہ اگر ہم وہاں سے نہ نکلتے تو داعش قبضہ نہ جماسکتی تھی۔انہوں نے کہا کہ الانبار کے بیشتر علاقوں سیعراقی فوج کے انخلاء اور داعش کے قبضے کی ذمہ داری عراقی آپریشنل کنٹرول روم کے سربراہ جنرل محمد خلف الفہداوی پر عاید ہوتی ہے جنہوں نے رمادی سے فوج کو نکالنے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :