کتاب میں غلط نقشہ چھپنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور ایک سنگین جرم کے مترادف ہے،شہبازشریف

پنجاب حکومت کا آٹھویں جماعت کی کتاب میں غلط نقشہ چھپنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا اعلان غلط نقشہ چھپنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو خط لکھا جائے گا،وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم بھی اس واقعہ کی علیحدہ تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گی،غلطی کی نشاندہی کے بعدمتعلقہ محکمے اورحکام کو فوری طورپرحرکت میں آنا چاہیے تھا، واقعہ فوری ایکشن کا متقاضی تھا،کمشنرز اور ڈی سی اوز غلط نقشے والی کتابیں واپس لینے کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھائیں، افسوس کا مقام ہے کہ اتنے اہم معاملے میں کسی بھی سطح پر چیکنگ کا موثر میکانزم موجود نہیں ہے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کا اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب

اتوار 28 جون 2015 16:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جون۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں غلط نقشہ چھپنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور یہ ایک سنگین جرم کے مترادف ہے ،لہذاپنجاب حکومت آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں غلط نقشہ چھپنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرائے گی اورجوڈیشل انکوائری کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو خط لکھا جائے گا۔

وہ یہاں ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے ،جس میں آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں غلط نقشہ چھپنے کے واقعہ کے حوالے سے مختلف امورکا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ آٹھویں جماعت کی کتاب میں سرائیکستان اور ہزارہ کا غلط نقشہ چھپنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

متعلقہ محکمے کے اندرچیک اینڈ بیلنس کا موثر نظام ہوتا تو کسی صورت غلط نقشہ نہ چھپتااورفاش غلطی کو بروقت روکا جاسکتا تھا۔

متعلقہ محکمے نے اپنی ذمہ داری پوری طرح ادا نہیں کی،جس کے باعث آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں غلط نقشہ چھپنے کی فاش غلطی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس فاش غلطی کی نشاندہی کے بعدمتعلقہ محکمے اورحکام کو فوری طورپرحرکت میں آنا چاہیے تھا کیونکہ یہ افسوسناک واقعہ فوری ایکشن کا متقاضی تھا لیکن افسوس کے متعلقہ محکمے نے اپنی ذمہ داری ادا کی نہ بروقت ایکشن لیا گیااورذمہ داریاں سے بطریق احسن عہدہ براہ نہیں ہوا گیا،جس روزیہ واقعہ اعلی حکام کے علم میں آیا اسی روزجنگی بنیادوں پر فوری ایکشن ہونا چاہیے تھاکیونکہ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم بھی اس واقعہ کی علیحدہ تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گی اور اس سنگین جرم میں ملوث ذمہ دار قانون کے مطابق سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اتنے اہم معاملے میں کسی بھی سطح پر چیکنگ کا موثر میکانزم موجود نہیں ہے،تاہم اب مستقبل میں چیکنگ اورمانیٹرنگ کا موثر نظام وضع کرنا انتہائی ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ غلط نقشے والی تمام کتابیں سکولوں اورمارکیٹ سے فوری واپس اٹھائی جائیں اوراس ضمن میں کمشنرز اور ڈی سی اوز جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں جبکہ درست نقشے والی نئی کتابوں کا بھی فوری طورپر بندوبست کیا جائے۔صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد، چیف سیکرٹری، سیکرٹری قانون، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن، چےئرمین پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ اور ایم ڈی پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :