لاہور ہائیکورٹ نے زائد دودھ کے حصول کے لئے بھینسوں کو لگائے جانے والی ٹیکوں کی فروخت پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 29 جون 2015 11:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل آصف محمود چیمہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بھینسوں سے زائد دودھ حاصل کرنے کے لئے آر ڈی ایس ٹی نامی ہارمونز پر مشتمل ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔دنیا کے تمام ممالک میں ان ٹیکوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے مگر ہمارے ملک میں ہارمونز پر مشتمل یہ ٹیکے سرعام بک رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جس بھینس کو یہ ٹیکہ لگایا جاتا ہے وہ اپنی طبی عمر پوری کرنے کی بجائے دو سال میں ہی مر جاتی ہے جس سے ڈیری فارمنگ کا شعبہ شدید متاثر ہو رہا ہے۔ٹیکے سے حاصل شدہ دودھ پینے سے شہری کینسر اور دیگر موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں لہذا عدالت ٹیکوں پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔جس پر عدالت نے ٹیکوں کی فروخت کو تاحکم ثانی روکتے ہوئے ،وفاقی حکومت،حکومت پنجاب،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی،محکمہ خوراک،محکمہ لائیو سٹاک کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے چودہ جولائی کو جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :