وکلاء کا سانحہ ڈسکہ کے خلاف ہائیکورٹ بار کے ڈیموکریٹک لان میں قائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا

پیر 29 جون 2015 15:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) لاہور میں وکلاء نے سانحہ ڈسکہ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے ڈیموکریٹک لان میں قائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر پیر محمد مسعود چشتی نے کہا ہے کہ سانحہ ڈسکہ کیس میں یکم جولائی کو بحث کے بعد درخواست کا فیصلہ ہو جانا چاہئے بصورت دیگر آئندہ اجلاس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

گزشتہ روز صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر محمد مسعود چشتی کی زیر صدارت لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس سانحہ ڈسکہ کے حوالہ سے منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر محمد احمد قیوم ، نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ایم عرفان عارف شیخ اور فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سید اختر حسین شیرازی کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر محمد مسعود چشتی نے سانحہ ڈسکہ کیس کی اب تک کی پیش رفت کے متعلق ہاؤس کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ ملزم مختلف حیلے بہانوں سے کیس کو طول دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ وکلاء برادری مقررہ طریقہ کار کے تحت مبنی بر انصاف فیصلہ چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یکم جولائی کو بحث کے بعد درخواست کا فیصلہ ہو جانا چاہئے بصورت دیگر آئندہ اجلاس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر محمد مسعود چشتی نے میاں عمران پاشا ایڈووکیٹ کی پیش کردہ قرارداد ہاؤس کے سامنے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا جنرل ہاؤس دیپالپور میں وکلاء کے خلاف پولیس گردی کی پرزور مذمت اور محبوس وکلاء کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

یہ ہاؤس انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس سے مطالبہ کرتا ہے کہ پنجاب بھر میں وکلاء کے خلاف پولیس کے ناروا رویہ / پولیس گردی کا نوٹس لیں اور بقعہ محمد بگٹی اے ایس پی کو معطل کر کے اعلیٰ اخلاق کے حامل اے ایس پی کو تعینات کیا جائے۔ اجلاس کے بعد عہدیداران اور ممبران لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے سانحہ ڈسکہ کے خلاف ڈیموکریٹک لان میں قائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا۔

متعلقہ عنوان :