را اور بی جے پی سے تعلقات اٹل بہاری واجپائی کے دور سے ہیں، سجاد غنی لون

بی جے پی نے کشمیریوں کو پھانسیاں نہیں دیں ،حکمرانی میں کوئی فساد نہیں ہوا، انٹرویو

پیر 29 جون 2015 17:24

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی حکومت میں اینمل ہسبنڈری کے وزیر سجاد غنی لون نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کیساتھ ان کے تعلقات بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور سے ہیں اور انہوں نے پردوں کے پیچھے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک انٹرویو میں سجاد غنی لون نے کہا کہ جب را کے سابق سربراہ مسٹر دلت وزیر اعظم ہاؤ س میں تھے تو انہوں نے مذاکراتی عمل میں اہم کردار ادا کیا اسی لئے انہیں بھارتی ایجنٹ قراردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ وہ بی جے پی کو واجپائی کے دور سے پسند کرتے ہیں اور وہ اس سیٹ اپ کے بہت قریب تھے جنہوں نے خاص طورپر ان کی سکیورٹی کا خیال رکھا۔ سجاد لون نے کہا کہ ہندؤں کی نظریاتی تنظیم آر ایس ایس کو کشمیر میں کام کرنے کا حق حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آ ر ایس ایس کشمیر میں بہت پہلے سے موجود ہے لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے سب کچھ گزشتہ تین ماہ سے ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر لوگ ان کو پسند کرتے ہیں تو انہیں یہاں کام کرنے کا حق ہے۔ بی جے پی کی حمایت کا جواز پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے کشمیریوں کو پھانسیاں نہیں دیں اور اس کی حکمرانی میں کوئی فساد نہیں ہوا۔سجاد لون نے کہا کہ انتخابات سے پہلے انہوں نے واضح اشارہ کیا تھا کہ وہ بی جے پی سے اتحاد کریں گے۔ انہوں نے کہا بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے والا پہلا کشمیری عمر عبداﷲ تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی کا دفاع نہیں کررہا لیکن کانگریس کب سے کشمیریوں کی حامی ہوگئی ہے۔