قومی وسائل کو لوٹنے والے نمایاں لوگوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے
اس مقصد کیلئے تمام متعلقہ ادارے اپنی سرگرمیاں تیز کرکے عوامی توقعات پر پورا اتریں صدر مملکت ممنون حسین کااحتساب اور گڈ گورننس کے موضوع پر سیمینار سے خطاب
پیر 29 جون 2015 18:36
اسلام آباد ۔ 29 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قومی وسائل کو بے رحمی سے لوٹنے والے احتساب کی گرفت میں آچکے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ان سے حساب لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں ایوان صدر میں وزیراعظم معائنہ کمیشن کے زیر اہتمام احتساب اور گڈ گورننس کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم معائنہ کمیشن کی ہیلپ لائن 1818 کا بھی افتتاح کیا اور توقع ظاہر کی کہ اس سے بدعنوانی پر قابو پانے اور عوامی شکایات کے حل میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک کو آئندہ بدعنوانی سے محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ قومی وسائل کو لوٹنے والے نمایاں لوگوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔(جاری ہے)
اس مقصد کے لئے تمام متعلقہ ادارے اپنی سرگرمیاں تیز کرکے عوامی توقعات پر پورا اتریں۔
صدر مملکت نے کہا کہ بدعنوانی سے پاک اچھی حکمرانی کی عوامی خواہش میں ریاست کے ادارے بھی شریک ہوچکے ہیں، اس لئے اب ملک میں مثبت اور اچھی تبدیلیوں کا راستہ روکنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی حکمرانی اور احتساب کے سلسلے میں سرکاری اداروں اور عوام کے خیالات میں یکسانیت اچھی اور حوصلہ افزاء علامت ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ وطن عزیز کا آنے والا کل ماضی اور حال سے بہت بہتر ہوگا۔ اس لئے مناسب ہوگا کہ ان ساز گار عوامل کو پیش نظر رکھتے ہوئے سیاسی، انتظامی اور عدالتی سطح پر اپنے عزم کو مضبوط بناکر ملک میں احتساب اور اچھی حکمرانی کے عالمی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بنا دیا جائے تاکہ پاکستانی عوام اور ادارے عالمی برادری کے ساتھ قدم ملا کر چل سکیں۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ بدعنوانی جیسی معاشرتی برائی کے سدباب کے لئے ضروری ہے کہ مادی اور دنیاوی عوامل کے ساتھ ساتھ انسان کی روحانی نشوونما پر بھی توجہ دی جائے کیونکہ اس گھمبیر مسئلے کی بنیاد صرف معاشی ناہمواری اور ناانصافی ہی نہیں بلکہ دینی اور اخلاقی اقدار سے دوری بھی ہے۔اس طرح کی صورت حال میں خاندان اور معاشرے کے دیگر اداروں کوموٴثر کردار ادا کرنا چاہئے۔ اس سلسلے میں ذرائع ابلاغ بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اگر یہ کوششیں ناکام ہوجائیں تو پھر ریاست کو متحرک ہونا چاہئے اور مجرموں کو سخت سزا دے کر نشان عبرت بنا دینا چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بدلتی ہوئی دنیا میں اچھی حکمرانی کے انداز بدل گئے ہیں اور اب اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی اور اخراجات میں کمی پر زور دیا جارہا ہے۔ صدر مملکت نے تجویز پیش کی کہ سرکاری اخراجات میں کمی اورکارکردگی میں اضافے کے لئے ضروری ہے کہ ای گورنمنٹ اور ٹیلی کانفرنسنگ کے طریقے اختیار کئے جائیں تاکہ کم وقت اور کم اخراجات کے ذریعے تیزی سے فیصلے کر کے عوام کے مسائل حل کئے جاسکیں۔ انہوں نے سرکاری خریداری کے نظام میں شفافیت لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں شفاف اور جدید طریقے اختیار کئے جائیں۔ صدر مملکت نے اس موقع پر سیمینار کے بعض شرکاء میں سوونیئر بھی تقسیم کئے۔ سیمینار میں کئی ملکوں کے سفیروں، چیئرمین نیب، آڈیٹر جنرل اور کئی وفاقی سیکریٹریوں نے بھی شرکت کی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.