فیصل آباد میں درجنوں اہلیان علاقہ کاضلع کونسل چوک میں احتجاجی مظاہرہ

پیر 29 جون 2015 18:43

فیصل آباد ۔29 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) پولیس تھانہ ترکھانی فیصل آباد زیادتی کے خلاف پیر کی دوپہر درجنوں اہلیان علاقہ نے ضلع کونسل چوک میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے چک نمبر 527گ ب کے رہائشی امجد پرویز نے بتایاکہ کچھ عرصہ قبل ٹیوب ویل چلانے کے تنازعہ پر اس کا سرور وغیرہ سے جھگڑاہوگیا جس پر سرور نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ حملہ کرکے امجد پرویز، اس کی اہلیہ صغراں بی بی اور دیگر اہلخانہ کو وحشیانہ تشدد کانشانہ بنایا جس سے صغراں بی بی کابازہ بھی ٹوٹ گیا، انہوں نے ٹی ایچ کیو ہسپتال سمندری سے میڈیکولیگل حاصل کیا مگر اس دوران ملزمان سرور وغیرہ نے بھی پولیس اور ڈاکٹروں کی ملی بھگت سے ٹی ایچ کیو ہسپتال سے خودساختہ ضربات کانتیجہ ڈاکٹر ی حاصل کرلیا جسے بعدازاں ہسپتال کے ایم ایس نے خود ساختہ قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ملزمان سرور وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا اور الٹا ایس ایچ او پولیس تھانہ ترکھانی افضل جٹ اور سب انسپکٹر عباس گل کے ساتھ مبینہ طور پر ساز باز ہو کر امجد پرویز اور اس کے بھتیجے فرمان علی کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا اور ان پر وحشیانہ تشدد بھی کیا۔ بعد ازا ں امجد پرویز کی جانب سے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کئے جانے کے بعد نہ صرف ملزمان سرور وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا بلکہ امجد پرویز اور فرمان علی کو رہا بھی کردیاگیا۔

انہوں نے بتایاکہ اگلے ہی روز سب انسپکٹر عباس گل نے پولیس اہلکاروں کے ہمراہ امجد پرویز کے گھر میں داخل ہو کر اہلخانہ کو وحشیانہ تشدد کانشانہ بنایا اور فرمان علی کو گرفتار کرکے تھانہ کی حوالات میں لے جا کر بند کردیا۔ اس دوران ان پر کراس ورشن کے تحت مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ پولیس ان کے گھر پر مسلسل چھاپے مار کر انہیں ہراساں و پریشان کررہی ہے اور ملزم سرو رسے معافی مانگنے سمیت اس سے صلح کیلئے بھی دباؤ ڈالا جارہاہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر انہیں فوری انصاف فراہم نہ کیاگیا تو امجد پرویز، اس کی اہلیہ صغراں بی بی اور دیگر اہلخانہ ضلع کونسل چوک فیصل آباد میں اجتماعی خود سوزی سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ بعد ازاں مظاہرین پریس کلب فیصل آبادکے باہر پہنچے جہاں انہوں نے پولیس کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔ وہاں سے مذکورہ مظاہرین سی پی او آفس گئے اور اپنے مطالبات پیش کئے، متعلقہ افسران کی جانب سے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی پر مظاہرین پر امن طور پر منتشرہو گئے۔

متعلقہ عنوان :