دیہات میں سڑکوں کو بہتر بنانے کیلئے 150 ارب روپے سے منصوبہ شروع کیا ہے‘ مجتبیٰ شجاع الرحمن

166 ،ارب 13 کروڑ روپے ہیلتھ سیکٹر کے لئے ،جدید کڈنی و لیور سنٹرکے لئے 3 - ارب روپے فراہم کئے جا رہے ہیں حکومت نے عام آدمی پر ٹیکس نہیں لگایا، ہمارا فوکس ایسے شعبے یا سروسز ہیں جو ٹیکس نہیں دیتے یا کم دیتے ہیں‘وزیر ایکسائز وٹیکسیشن

پیر 29 جون 2015 19:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء )وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے عوام کی اقتصادی وسماجی حالت کو بہتر بنانے کے لئے متعدد منصوبے شروع کےء ہیں جس میں دیہات میں سڑکوں کے انفراسڑکچر کو بہتر بنانے کے لئے 150 -ارب روپے سے منصوبہ شروع کیا ہے، ٹریکٹر پر سبسڈی،30 ارب روپے سے جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع میں30 -ارب روپے سے صاف پانی کا پروگرام،150 ارب سے بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک بنایا گیا اورصوبے کے کئی دوسرے شہروں میں بھی انرجی کے منصوبے شروع کئے ہیں، عوام کو صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کرنے کے لئے حکومت نے آئندہ بجٹ میں 166 -ارب 13 کروڑ روپے مختص کئے ہیں اور جدید کڈنی و لیور سنٹرکے لئے 3 - ارب روپے فراہم کئے جا رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ 10 - ارب 82 کروڑ روپے ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی پر خرچ کئے جائیں گے -مختلف سے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہاکہ حکومت نے ٹیکس نہیں بڑھایا جبکہ ہمارے ہاں جی ڈی پی کے مطابق ٹیکس کا حصہ دنیا میں سب سے کم ہے ۔

(جاری ہے)

اس لئے عوامی فلاح وبہبود کے بڑے منصوبے چلانے کے لئے ہماری حکومت ایسے شعبوں اور سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لائی ہے جن پر ٹیکس لگانے سے عام آدمی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس سندھ اور کے پی کے میں پہلے ہی لگا ہوا ہے اور سندھ نے اس میں اضافہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ اکا ؤنٹنٹ، کارپوریٹ وکلاء کی خدمات عام آدمی استعمال نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کا 2015-16 کابجٹ عوام دوست بجٹ ہے۔ صوبائی حکومت نے عام آدمی پر ٹیکس نہیں لگایاصرف ان ایسے شعبوں اور سروسز پر ٹیکس لگائے ہیں جنہیں عام آدمی استعمال نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا فوکس ایسے شعبے یا سروسز ہیں جو ٹیکس نہیں دیتے یا کم دیتے ہیں اور ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے عام آدمی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔