یکم جولائی 2015ء سے 132 ارب روپے کے رعایتی ایس آر اوز ختم

پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ایس آر او جاری نہیں ہوسکے گا، حکومت ہنگامی صورتحال میں ایس آر او جاری کرسکے گی

پیر 29 جون 2015 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) یکم جولائی 2015ء سے ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے 132 ارب روپے کے رعایتی ایس آر اوز ختم ہوجائیں گے ، نئے ایس آر اوز پارلیمنٹ ہاؤس کی منظوری سے جاری کئے جاسکیں گے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی مختلف طبقوں کو دیئے جانے والے 132 ارب روپے کے رعایتی ایس آر اوز بھی ختم ہوجائیں گے اور مزید کوئی بھی ایس آر او پارلیمنٹ کی مرضی کے بغیر وزارت خزانہ یا ایف بی آر جاری نہیں کرسکے گا تاہم کسی بھی ہنگامی صورتحال کے موقع پر حکومت ایس آر او جاری کرسکے گی۔

ذرائع کے مطابق اس وقت ملک کے مختلف کاروباری شخصیات دو سو ارب روپے سے زائد کے رعایتی ایس آر اوز سے لطف اندوز ہورہی ہیں جس کی وجہ سے ملکی خزانے کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ ٹیکس ہدف کو پورا کرنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے حکومت کی جانب سے رعایتی ایس آر او کے خاتمے کے اقدام کو ملکی سطح پر بے حد سراہا جارہا ہے