نئے ٹیکس نیٹ سے عام آدمی کو فرق نہیں پڑا:مجتبیٰ شجاع الرحمان

ش

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 29 جون 2015 21:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء ) پنجاب کے وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹیکس نہیں بڑھایا جبکہ ہمارے ہاں جی ڈی پی کے مطابق ٹیکس کا حصہ دنیا میں سب سے کم ہے ۔ اس لئے عوامی فلاح وبہبود کے بڑے منصوبے چلانے کے لئے ہماری حکومت ایسے شعبوں اور سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لائی ہے جن پر ٹیکس لگانے سے عام آدمی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

مختلف سے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس سندھ اور کے پی کے میں پہلے ہی لگا ہوا ہے اور سندھ نے اس میں اضافہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ اکا ؤنٹنٹ، کارپوریٹ وکلاء کی خدمات عام آدمی استعمال نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کا 2015-16 کابجٹ عوام دوست بجٹ ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت نے عام آدمی پر ٹیکس نہیں لگایاصرف ان ایسے شعبوں اور سروسز پر ٹیکس لگائے ہیں جنہیں عام آدمی استعمال نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فوکس ایسے شعبے یا سروسز ہیں جو ٹیکس نہیں دیتے یا کم دیتے ہیں اور ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے عام آدمی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے عوام کی اقتصادی وسماجی حالت کو بہتر بنانے کے لئے متعدد منصوبے شروع کےء ہیں جس میں دیہات میں سڑکوں کے انفراسڑکچر کو بہتر بنانے کے لئے 150 ارب روپے سے منصوبہ شروع کیا ہے۔

ٹریکٹر پر سبسڈی،30 ارب روپے سے جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع میں30 -ارب روپے سے صاف پانی کا پروگرام،150 ارب سے بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک بنایا گیا اورصوبے کے کئی دوسرے شہروں میں بھی انرجی کے منصوبے شروع کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کرنے کے لئے حکومت نے آئندہ بجٹ میں 166 -ارب 13 کروڑ روپے مختص کئے ہیں اور جدید کڈنی و لیور سنٹرکے لئے 3 ارب روپے فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 10 ارب 82 کروڑ روپے ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی پر خرچ کئے جائیں گے ۔