بلوچستان میں 409 واٹر پلانٹس کی تنصیب کے منصوبے میں ناقص میٹریل کے استعمال اوردیگر بے قاعدگیوں کا انکشاف

نیب بلوچستان نے تعمیراتی فرم اور محکمہ پبلک ہیلتھ اینڈ انجیرنگ سے کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر2 کروڑ 37 لاکھ سے زائد کی رقم وصول کر لی

پیر 29 جون 2015 21:50

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء ) بلوچستان میں 409 واٹر پلانٹس کی تنصیب کے منصوبے میں ناقص میٹریل کے استعمال اوردیگر بے قاعدگیوں کا انکشاف نیب بلوچستان نے تعمیراتی فرم اور محکمہ پبلک ہیلتھ اینڈ انجیرنگ سے کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر2 کروڑ 37 لاکھ سے زائد کی رقم وصول کر لی نیب بلوچستان کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے 2006-2007 میں کلین ڈرینکنگ واٹر فور آل کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا جس کے تحت بلوچستان میں 409 واٹر پلانٹس نصب ہونے تھے تاہم پلانٹ تنصیب کرنے والی کمپنی نے محکمہ پی ایچ ای کے افسران کی ملی بھگت سے نہ صرف مذکورہ واٹر پلانٹس کی تنصیب کا کام مکمل نہیں کیا بلکہ منصوبے کے پی سی ون کے بر خلاف انتہائی ناقص میڑیل کا استعمال کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

مذکورہ منصوبے کے کئی سال گزرنے کے باوجود متعلقہ فرم نے صرف 200 واٹر پلانٹس کی تنصیب کا کام مکمل کیا جن میں صرف 70 فعال تھے۔ نیب بلوچستان نے اس منصوبے میں ہونے والی کرپشن اور غیر ضروری التواء کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا۔ نیب نے مذکورہ فرم سے ٹھیکہ ختم کرکے 300 پلانٹس کی تصحیح و درستگی کا کام اور 4 نئے پلانٹس کی تنصیب کا کام پی ایچ ای کے توسط سے دوسری فرم کو دلوایا گیا۔ نیب کی کوششوں کی بدولت بلوچستان میں اس وقت 300 سو سے زائد واٹر پلانٹس فعال ہیں جہاں عوام کو پینے کے صاف پانی کی سہولت اْن کی دہلیز پر موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :