پاکستان کی تکنیکی ترقی کیلئے چین کے تعاون سے پاک چین ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کی کوششیں جاری ہیں ‘ شاہ فیصل آفریدی

منگل 30 جون 2015 14:00

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) پاک چین جوائنٹ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تکنیکی ترقی کیلئے چین کے تعاون سے پاک چین ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کی کوششیں جاری ہیں ،چین کے تعاون سے پاکستان کو کنسٹرکشن انڈسٹری دینے کیلئے کاوشیں جاری ہیں جو دو مراحل میں دی جائے گی ۔پاک چین جوائنٹ چیمبر کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی سے بہرہ مند انسانی وسائل کی ترقی انکے چیمبر کی اولیں ترجیح ہے جس کیلئے پاک چین ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا قیام اشد ضروری ہے ۔

اس منصوبے کا بنیادی مقصد چین سے ایسی ٹیکنالوجی کو پاکستان منتقل کرانا ہے جو کہ چین کیلئے پرانی ہو چکی ہے مگر پاکستان کی صنعتی ضروریات کے مطابق جدید ہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے تحت ایک طرف پڑھے لکھے نوجوانوں پر مشتمل افرادی قوت اعلیٰ اور عملی تکنیکی مہارتوں سے لیس ہوگی اور دوسری طرف مقامی صنعت کو جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی ممکن بنائی جائے گی۔

انہوں نے اسی طرز کے ایک اور منصوبے کے بارے میں بھی ممبران کو آگاہ کیا جس کا مقصد پاکستان کوکنسٹرکشن انڈسٹری دینا ہے ۔چین کی معاونت سے اس منصوبے کی تکمیل دو مراحل میں ہو گی پہلے مرحلے میں ایک جدید پاک چین کنسٹرکشن سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ دوسرے مرحلے کے تحت چین سے کنسٹرکشن سے منسلک پروڈکشن فیسلٹی کو پاکستان منتقل کیا جائے گا۔

شاہ فیصل آفریدی نے حکومت پر زور دیا کہ ملک میں تکنیکی اور فنی فضا قائم کرنے کیلئے تکنیکی تعلیم کے اداروں اور صنعتوں کے درمیان روابط کار کیلئے باقاعدہ ایک پالیسی وضع کی جائے تاکہ ملک میں صنعتوں کو درکار مہارتوں لیس افرادی قوت پیدا کی جاسکے۔ اس ضمن میں انہوں نے تکنیکی تربیت کے نصاب کی تیار ی میں کاروباری برادری کے نمائندوں کو بھی شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کوٹیوٹا کی طرز کے اور دارے بھی تشکیل دینے چاہئیں اور اس موجودہ ادارے کو مزید بااختیار بنانے کیلئے پالیسیاں وضع کرنی چاہئیں کیونکہ اس وقت منڈیوں میں لگ بھگ 10لاکھ سے زائد تکنیکی ماہرین کی مانگ ہے جبکہ ٹیوتا تقریباََ سوا لاکھ کے لگ بھگ ا فراد کو تکنیکی تربیت فراہم کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :