بروقت احتیاطی اقدامات نہیں کیے گئے تو کراچی میں موسم سرما کے دوران شدید سردی کی لہر سے انسانی جانوں کا زیاں ہوسکتا ہے ‘ماہرین

منگل 30 جون 2015 16:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) ماہرین نے خدشہ کیا ہے کہ اگر بروقت احتیاطی اقدامات نہیں کیے گئے تو کراچی میں موسم سرما کے دوران شدید سردی کی لہر سے بھی انسانی جانوں کا زیاں ہوسکتا ہے۔تکنیکی ماہرین نے موسمیاتی تبدیلی کا سبب بننے والے مزید غیرمعمولی موسمیاتی پیٹرن اور مظاہر کی پیش گوئی کی ہے۔ جس طرح کہ اپریل کے دورن پشاور میں اچانک آنے والے ’طوفان‘ کی وجہ سے تقریباً 45 جانیں ضائع ہوئی تھیں۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پہلے ہی ماحول اور عوام کو اچانک نقصان سے دوچار کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سی چیزیں ہم جیسے پروفیشنلز پر بھی واضح نہیں ہیں تاہم ہم قبل از وقت خبردار کرنے والا نظام تیار کرسکتے ہیں اور نقصانات کو کم سے کم کرنے میں مدد دینے کے لیے متعلقہ ایجنسیوں کے تعاون کو بہتر بناسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کراچی میں گرمی کی شدید لہر کا سبب بحیرہ عرب میں بننے والے ہوا کے کم دباوٴ تھا، جس نے شہر میں آنے والی معتدل سمندری ہواوٴں کو روک دیا تھا۔ڈاکٹر غلام رسول نے بتایا کہ اگر موسم سرما میں سمندری ہوائیں رک جائیں تو پھر قندھار اورکوئٹہ سے آنے والی ہوائیں کراچی میں داخل ہوجائیں گی، جس کا نتیجہ بھی اتنا ہی سنگین ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سمندری ہوائیں کراچی کو صحرا سے آنے والی گرم ہواوٴں سے اور موسمِ سرما میں پہاڑوں سے آنے والی سرد ہواوٴں سے محفوظ رکھتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :