سنٹرل یونیورسٹی کے طلباء کا کشمیریونیورسٹی کے طالبعلم کی گرفتاری کیخلاف احتجاج اور دھرنا جاری، رہائی کا مطالبہ

منگل 30 جون 2015 16:41

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں کشمیریونیورسٹی کے طالبعلم مزمل ڈار کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور سرینگر میں سنٹرل یونیورسٹی کے طلباء نے گرفتار طالب علم کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دھرنا دیااور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی میں زیر تعلیم طالب علم کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ روز بروز وسیع ہو رہا ہے۔

مزمل ڈار کو گزشتہ ہفتے بھارتی پولیس نے گرفتارکرلیاتھا۔ سینٹرل یونیورسٹی کے نوگام کیمپس میں مختلف شعبہ جات میں زیر تعلیم طلباء نے طالب علم کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر گرفتار طالب علم کے حق میں نعرے درج تھے۔

(جاری ہے)

احتجاج میں شامل ایک طالب علم نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا احتجاج کشمیر یونیورسٹی کے گرفتار طالب علم مزمل ڈار کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہے۔

طلباء نے مذکورہ طالب علم کو فوری طورپر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ۔احتجاجی طلباء نے کہا کہ ایک طرف جمہوریت کے بلند بانگ دعوے کئے جارہے ہیں لیکن دوسری طرف اظہار رائے کی آزادی پر پابندی لگائی جارہی ہے اور اپنی رائے کا اظہار کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالاجارہا ہے۔ انہوں نے کشمیر یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالب علم کی گرفتاری کو جمہوریت کے اصولوں پر کاری ضرب کے مترادف قرار دیا۔اس سے قبل اسلامی یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباء نے بھی کشمیر یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی دھرنا دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :