جموں میں مسلم دشمنی کا سلسلہ بندنہ کی گئی تو اس کیخلاف شدید ردّعمل آئیگا، فورم سید علی گیلانی

منگل 30 جون 2015 16:41

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) حریت رہنماء سید علی گیلانی کی زیر قیادت فورم نے جموں کی تحصیل بِشناکے باغِ جوگیاں گاوٴں میں شیو سینا کارکنوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبرستان پر زبردستی قبضہ کرنے اوردنگل شروع کرانے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جموں میں مسلم دشمنی کا سلسلہ بندنہ کیا گیا تو وادی کے مسلمان جموں کے بھائیوں کو فرقہ پرستوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔

ایک بیان میں فورم ترجمان نے کہاکہ بھارتی پولیس کے افسران مسلمانوں کو انصاف دلانے کے بجائے شیوسینا کے کارکنوں کی درپردہ مدد کررہے ہیں جس سے یہاں کے مسلمان عدمِ تحفظ کا شکار ہورہے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ کشتواڑ سے ادھمپور، رام بن اور پونچھ تک ہر جگہ مسلم آبادی کے خلاف ایک مہم شروع کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کہیں جنگلاتی اراضی سے قبضہ چھڑانے کے نام پر مسلمانوں کو گھروں سے بے دخل کیا جارہا ہے اور کہیں ان کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرکے مندر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس، بی جے پی اور شیوسینا کے کارکن اورمسلح وی ڈی سی ممبران مسلمانوں کو ہر جگہ ہراساں و پریشاں کررہے ہیں اور انہیں ایک اور ہجرت کرنے پر مجبور کررہے ہیں، بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت بننے کے بعد فرقہ پرست قوتوں نے جموں کومفتوحہ علاقہ تصور کیا ہے اور وہ یہاں47 19کی کاروائیوں کودہرانے کی تیاری کررہی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ عام مسلمانوں کو نہ صرف فرقہ پرست غنڈے نشانہ بنارہے ہیں بلکہ سرکاری سطح پر بھی ان کے خلاف ایک منظم مہم چلائی جارہی ہے جبکہ انتظامیہ، عدلیہ اور پولیس میں باضابطہ نسلی صفائی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم ملازمین کو اہم عہدوں سے ہٹاکر ان کی جگہ آر ایس ایس کی ذہنیت رکھنے والے لوگوں کو آگے لایا جارہا ہے۔

فورم کے ترجمان نے کہاکہ وادی کے لوگ جموں کے حالات وواقعات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اوراگر خطے میں مسلم دشمنی کا سلسلہ بندنہ ہوا تو وادی میں اس کے خلاف شدید ردّعمل سامنے آئے گا۔ انہوں نے جموں کے مسلمانوں کو یقین دلایا کہ وہ تنہا نہیں ہیں بلکہ پوری ملّت ان کے ساتھ ہے اوران کو کسی صورت فرقہ پرستوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔