پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربااضافے کافیصلہ قابل مذمت ہے،جماعت اسلامی ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا خون پسینہ بہانے والوں کے ساتھ کھڑی ہے،پروٹوکول اور اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کوعوامی مسائل الیکشن کے دنوں میں دکھائی دیتے ہیں

امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اخترکا بیان

منگل 30 جون 2015 16:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب و پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختراورسیکرٹری جنرل نذیراحمد جنجوعہ نے اوگراکی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ہوشربااضافے کی تجویزکی پُرزور مذمت کرتے کہاہے کہ یکم جولائی سے پٹرول4روپے26پیسے فی لیٹر،ہائی آکٹین کی قیمت7روپے 30پیسے فی لیٹرتک اضافہ کرنا عوام کے ساتھ مزید ظلم کے مترادف ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ایسے فیصلے نہ کرے جن سے عوام کی مشکلات میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہوجائے۔مہنگائی،بے روزگاری اور لاقانونیت کے باعث مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں۔مزدورطبقہ حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں سے پس کررہ گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اپنے اللوں تللوں میں مصروف ہے جبکہ مزدور کی فلاح بہبود کیلئے کچھ نہیں کررہی۔

(جاری ہے)

کسپرسی کی زندگی گزارنے والامزدور طبقہ حکومتی ڈنگ ٹپاؤپالیسیوں سے سخت نالاں ہے۔

سال 2013-14میں کم از کم اجرت10ہزار روپے ماہانہ مقرر کی گئی تھی جبکہ مالی سال2014-15میں یہ اجرت کم ازکم 12ہزار روپے مقررکی گئی ہے لیکن ای او بی آئی اب تک کم ازکم اجرت8ہزار ماہانہ کوتسلیم کیے ہوئے ہے۔ای او بی آئی نے پنشن میں اعلان کردہ اضافے کونہ صرف نظر انداز کیابلکہ کم از کم اجرت کے ماہانہ اطلاق کوبھی تسلیم کرنے سے گریزاں ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی بے حسی، جاگیرداروں،سرمایہ دار وں، وڈیروں کی من مانیوں اور پارلیمنٹ کی بالادستی کوقبول کرنے کے عملاً انکارنے محنت کش طبقہ کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔

پنشن کیلئے آنے والے ورکرکو8ماہ سے ایک سال تک انتظار کرنے کوکہاجاتاہے۔کبھی کہہ دیاجاتا ہے کہ آپ کے کاغذات مکمل نہیں یا آپ کی سروس پوری نہیں۔اکثرکمپنیاں تقررنامے نہیں دیتیں ۔اگر خوش قسمتی سے کسی ورکرکوکوئی کمپنی لیٹرجاری کردے تویہ ورکرای اوبی آئی کا عملہ تسلیم کرنے سے انکارکردیتاہے۔