’ریفرینڈم میں تجاویز کو رد کیا تو یورپی اتحاد سے باہر کردیا جائے گا ، یورپی یونین نے یونان کو خبردار کردیا

منگل 30 جون 2015 18:04

یونان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء)یونان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ہے اور ممکن ہے کہ وہ یورو زون کے 19 ممالک کا حصہ نہ رہے یورپی یونین کے رہنماوٴں نے یونان کو خبردار کیا ہے کہ اتوار کو ہونے والے ریفرینڈم میں اگر عالمی قرض خواہوں کی تجاویز کو مسترد کیا گیا تو اس کا مطلب یورپی اتحاد سے نکلنا ہو گا۔ یونان میں دیوالیے سے بچنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے رکھی گئیں شرائط کو ماننے کے بارے میں پانچ جولائی کو ریفرینڈم منعقد ہو گا۔

جرمنی کے وزیر خزانہ سیگمار گیبریئل نے کہا ہے کہ ووٹ کا مطلب ’یورو زون کو ہاں یا نہ‘ کہنا ہو گا۔یونان کے وزیر خزانہ کے مطابق وہ انکار کے ووٹ پر زور دیتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یونان یورو زون کا حصہ رہے۔جرمنی کے وزیر خزانہ کے علاوہ یورو زون کی دیگر دو بڑی معاشی طاقتوں کے رہنماوٴں کے مطابق یونان کی عوام کو ریفرینڈم میں موثر طریقے سے اس بات کو طے کرنا ہو گا کہ وہ یورو زون میں رہنا چاہتیہیں کہ نہیں۔

(جاری ہے)

اٹلی کے وزیراعظم ماتئو رنتزی کا کہنا ہے کہ یورو اور یونان کی پرانی سرکاری کرنسی کے دومیان انتخاب ہو گا جبکہ فرانس کے صدر فرانسو اولاند نے کہا ہے کہ’ اس وقت داوٴ پر یہ لگا ہے کہ آیا یونان یورو زون میں رہنا چاہتا ہے۔‘یونانی پارلیمان نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے رکھی گئیں شرائط کو ماننے کے لیے ریفرینڈم کی حمایت کی ہیبرطانوی وزیر خزانہ جارج اوسبورن نے کہا ہے کہ یونان کا انخلا صدمے کا باعث ہو گا اور برطانیہ اس کے اثرات کو ہلکا نہیں لینا چاہیے۔

اس سے پہلے یونان کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ یورپی سینٹرل بینک کی جانب سے ہنگامی امدادی فنڈ میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے تمام بینک ایک ہفتہ تک بند رہیں گے۔حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ یا نقدی کی قلت کی وجہ سے ملک کے مالیاتی نظام کو بچانے کے لیے یہ ’انتہائی ضروری‘ اقدام ہے۔حکم نامے کے مطابق یونان میں بینکوں کے اے ٹی ایم سے رقوم نکلوانے کی بھی حد مقرر کر دی گئی ہے جس کے تحت ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 60 یورو تک رقم نکلوائی جا سکتی ہے۔ `