فراہمی آب کی تقسیم کا نظام بہتر بنایا جا رہا ہے، کمشنر کراچی

منگل 30 جون 2015 18:48

کراچی ۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کی صدارت میں ایک اجلاس میں شہر میں پانی کی فراہمی کی تقسیم کا نظام بہتر بنانے کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کراچی جاوید صبغت اللہ مہر، تمام ڈپٹی کمشنرز اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے تمام چیف انجینئرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنرز اور تمام چیف انجینئرزنے اپنے اپنے اضلاع میں پانی کی فراہمی کی صورتحال اور اسے بہتر بنانے کے اقدامات و کوششوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام چیف انجینئرز روزانہ شہر میں تمام پمپوں کی کارکردگی اور اپنے اپنے دائرہ میں شامل پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی فراہمی اور تیکنیکی خرابی کی شکایات کی رپورٹ کمشنر کراچی کو روزانہ دیں گے۔

(جاری ہے)

کمشنر نے کہا کہ پانی کی فراہمی کی تقسیم کا نظام بہتر بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، بہتر مینجمنٹ کے ذریعے پانی کی فراہمی بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام پمپس کی فوری مرمت کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ کمشنرکراچی کو اس سے آگا ہ کیا جائے گا تاکہ اس کی مرمت میں تاخیر کو ختم کی جا سکے اوراس کی وجہ سے پانی کی فراہمی میں پیدا ہونے والی دشواریوں کو دور کیا جائے گا۔

اجلاس کو بتا یا گیا کہ دھابے جی پر ڈیزل کے دو پمپس خراب ہو گئے ہیں، ایک پمپ 22 جون سے خراب ہے جبکہ دوسرا پمپ پیر کی رات سے خراب ہے، ایک پمپ منگل کو رات تک ٹھیک ہو جائے گا۔ دونوں پمپس خراب ہونے کی وجہ سے کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر ہو گی مجموعی طور پر 40 ملین گیلن پانی روزانہ کا شارٹ فال ہو گا۔ منگل کو ایک پمپ ٹھیک ہونے کے بعد30 ملین گیلن پانی روزانہ کا شارٹ فال ہو گا جو دوسرا پمپ جمعہ تک ٹھیک ہونے تک جاری رہے گا۔

چیف انجینئر نے بتایا کہ توقع ہے کہ جمعہ کو پمپ کی مرمت کا کام مکمل ہو جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمشنر کراچی کی اجازت کے بغیر واٹر بورڈ میں پانی کی فراہمی سے متعلق کسی بھی افسر کو ٹرانسفر نہیں کیا جائے گا جو افسران ٹرانسفر ہوئے ہیں ان کے ٹرانسفر آرڈرز کو منسوخ سمجھا جائے گا۔ اجلاس نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پانی کی فراہمی پر مامور افسران کے تبادلے سے پانی کی فراہمی کی کوششیں متاثر ہوں گی۔

اس فیصلہ کے بعد چیف انجینئر غلام قادر اور کورنگی میں متعین انجینئر کے ٹرانسفر آرڈر منسوخ سمجھے جائیں گے۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ دونوں افسران بدستور اپنے عہدوں پر کام کر تے رہیں گے۔ اجلاس میں ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی عدم فراہمی کی شکایت کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن پر 12 تا 13 گھنٹے روزانہ لوڈ شیدنگ ہورہی ہے جبکہ پہلے 4 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔

فیصلہ کیا گیا کہ ڈملوٹی پر بجلی کا تعطل ختم کرنے اور صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک کے متعلقہ افسران کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ ایڈیشنل کمشنر ون جاوید صبغت اللہ مہر اس تنازعہ کے حل کے لئے فوری اجلاس منعقد کریں گے اورڈملوٹی پر بجلی کے تعطل کا تنازعہ دور کرکے اس کی کارکردگی معمول پر لانے کے اقدامات کریں گے۔