یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر ہوسٹلز کی سخت مانیٹرنگ کریں، ایسے اشخاص کی نشاندہی کریں جو طالبعلم نہیں مگر رہائش پذیر ہیں‘ وزیر داخلہ پنجاب

طلبہ کو لیکچر دینے کے لئے ایسے پروفیسرز کو بلایا جائے جو غیر متنازعہ ہوں اور ان کا کسی کالعدم تنظیم سے تعلق نہ ہو،کسی فیکلٹی ممبر کا تعلق انتہا پسند نظریہ رکھنے والی جماعت یا کالعدم تنظیم سے ہوتو اس کی فوری نشاندہی کریں ‘یونیورسٹیوں کی حدود میں واقع مساجد کی سختی سے مانیٹرنگ کی جائے ، مسجد میں رات قیام کرنے کی اجازت نہ دی جائے‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ نیشنل کاز ہے اس لئے ہم سب کو اپنی قومی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی‘کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی زیر صدارت صوبہ بھر کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا اجلاس

منگل 30 جون 2015 20:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء)صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے صوبہ کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر زکو ہدایت کی ہے کہ وہ ہوسٹلز کی سخت مانیٹرنگ کریں اور ایسے اشخاص کی نشاندہی کریں جو طالبعلم نہیں مگر رہائش پذیر ہیں،طلبہ سے ہوسٹلز میں اکثر و بیشتر ملاقات کے لئے آنے والوں کی سکریننگ بھی کی جائے۔انہوں نے یہ ہدایات یہاں سول سیکرٹریٹ کے دربار ہال میں صوبہ بھر کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں جس میں سیکرٹری داخلہ ، آئی جی پولیس، کاؤنٹرٹیررازم فورس ، سیکرٹری ہائرایجوکیشن اور دیگر اعلی افسران بھی موجودتھے۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ کو لیکچر دینے کے لئے ایسے پروفیسرز کو بلایا جائے جو غیر متنازعہ ہوں اور ان کا کسی کالعدم تنظیم سے تعلق نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے یونیورسٹی حکام پر زور دیا کہ وہ سیکورٹی کلیرنس کے بعد مہمانوں کو بلائیں اورکسی مشکوک سرگرمی کی صورت میں فوری طور پر انسدادہشت گردی فورس سے رابطہ کریں۔کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا کہ یونیورسٹیوں کی حدود میں واقعہ مساجد کی سختی سے مانیٹرنگ کی جائے اور کسی کو مسجد میں رات قیام کرنے کی اجازت نہ دی جائے -انہوں نے کہا کہ اگر کسی فیکلٹی ممبر کا تعلق انتہا پسند نظریہ رکھنے والی جماعت یا کالعدم تنظیم سے ہوتو اس کی فوری نشاندہی کریں اورطلبہ کی طرف سے کی جانے والی کسی بھی مشکوک سرگرمی یا کسی بھی غیر معمولی صورتحال کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر متعلقہ انسدادہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کو ٹال فری نمبر 0800-11111پر دیں جہاں24 گھنٹے ڈیوٹی افسران موجود ہوں گے اور اطلاع دینے والے کانام مکمل طور پر صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کاؤنٹرٹیررازم فورس کے ریجنل ہیڈ جلد وائس چانسلرز سے رابطہ کریں گے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے۔صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ انہیں رپورٹس ملی ہیں کہ کچھ انجینئرنگ و میڈیکل یونیورسٹیوں میں تبلیغ کے نام پر شرپسند عناصر طلبہ کو ساتھ ملاکر اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے اس لئے یہ سلسلہ بند کیا جائے - انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نیشنل کاز ہے اس لئے ہم سب کو اپنی قومی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے سلسلہ میں زیروٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کرکے ہی دم لے گی ۔