ورلڈ بینک ملٹی سیکٹرل مشن برائے فراہمی و نکاسی آب کے وفد کا K-4 اور S-iii نکاسی آب پلان کے بارے میں واٹر بورڈ کے دفتر میں فنی امور پر تبادلہ خیال

منگل 30 جون 2015 20:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء)ورلڈ بینک ملٹی سیکٹرل مشن برائے فراہمی و نکاسی آب کے وفد نے دوسرے روز بھی کراچی واٹر اینڈ سیویج بورڈ کے منصوبہ K-4 اور S-iii نکاسی آب پلان کے بارے میں واٹر بورڈ کے دفتر میں فنی امور پر تبادلہ خیال کیا اور بریفنگ لی،مشن میں اینڈریاس روہڈی، پیٹر ایلیس،شہناز ارشد اور فتح آرمامی شامل تھے جبکہ ڈی ایم ڈی پلاننگ مشکور الحسنین ،پروجیکٹ ڈائریکٹر K-4 سلیم صدیقی ،پروجیکٹ ڈائریکٹر S-iii امتیاز مگسی ،پروگرام منیجر قیصر علی،خرم شہزاد،جاوید شمیم، محمد ایوب شیخ،حسن اعجاز کاظمی اور معین احمد بھی مو جود تھے،ڈی ایم ڈی پلاننگ نے دونوں منصوبوں کی تفصیلات سے وفد کو آگاہ کیا اور بتا یا کہ یہ دونوں منصوبے شہر کے لئے ناگزیر ہیں ،منصوبوں کا عملی آغاز ہو چکا ہے وفاقی و صوبائی حکومت ان منصوبو ں کے لئے فنڈ فراہم کر رہی ہیں ،انہوں نے واٹر بورڈ کے مو جودہ فراہمی و نکاسی آب کے سسٹم سے بھی آگاہ کیا،دریں اثناکراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے عظیم تر منصوبہ آبرسانی k-4 کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سلیم صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کے شہر یوں کو پانی کی بہتر فراہمی کے لئے منصوبہ آبرسانی K-4 پر کام کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیا ہے 124کلو میٹر طویل ڈیجیٹل ایلی ویشن ماڈلنگ کا کام کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ منصوبہ کی فزیبلٹی ریو یو رپورٹ سمیت دیگر تجزیات اور تجر بات کی رپورٹ بھی حوصلہ افزا آئی ہے ، انہوں نے کراچی کو پانی کی فراہمی کے لئے جاری عظیم تر منصوبہ آبرسانی کے بارے میں ورلڈ بینک ملٹی سیکٹرل مشن کو K-4 منصوبہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور تجزیاتی و تحقیقاتی امور کی رپورٹ پیش کر تے ہوئے مزید کہاکہ اس منصوبہ پر 124 کلو میٹر طویل علاقہ کا ٹوپی گرافی سر وے کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیا گیا ہے ٹوپو گرافی اور ڈیجیٹل ایلی ویشن ماڈلنگ کے تجزیاتی نتا ئج 100فیصد مکمل کر لئے گئے ہیں جو توقع سے کہیں بہتر آئے ہیں ،انہوں نے منصوبہ کی ڈیزائننگ کی انسپیکشن رپورٹ اور ماحولیاتی اثرات کی جانچ کے لئے کی جانے والی تجزیاتی رپورٹ سے بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبہ پر عملی اقدامات تیز تر اور سہل بنا نے کے لئے زمین کے نشیب و فراز ، سطح سمندر سے منصوبہ کی اراضی کی بلندی، زمین کی سطح اور ساخت کی جانچ کی گئی ہے ، جھمپیر کے جس مقام سے منصوبہ کے لئے پا نی حاصل کیاجائے گا اس پر مجو زہ انٹیک چیمبر کی تعمیر کے لئے جھیل کی نچلی سطح کے تجزیہ کا کام (Bathymetry Survey)بھی مکمل کر لیا گیا ہے جس کے نتا ئج بھی مثبت اور بہت حوصلہ افزا آئے ہیں اس کے علاوہ منصوبہ کی مٹی کے تجزیہ جس کی چو ڑائی 1000فٹ ہے اور راہداری کی لمبائی 124کلو میٹر ہے اس میں مٹی و چٹانوں کی ساخت کے نمو نوں اور تجزیہ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی ا س مو قع پر نکاسی آب پلان S-iii کے بارے میں پرو جیکٹ ڈائریکٹر امتیاز مگسی نے بتایا کہ منصوبہ پر کام کا آغاز ایک سال قبل کیا جاچکا ہے،لیاری میں کنڈیوٹ کا تعمیراتی کام جاری ہے ،یہ اہم منصوبہ جس سے شہر کا سیو ریج 500 ملین گیلن روزانہ ٹریٹ کر کے سمندر بر د ہو گا جبکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ 3,1 اور 4 کی اپ گریڈیشن اور TP2 از سر نو تعمیر ہو گا انہوں نے بتا یا کہ اس منصوبہ کی تکمیل سے سمندری ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہو سکے گا،مشن نے بریفنگ میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے اطمینان ظاہر کیااور دونوں منصوبوں کو شہر کے لئے لازمی قرار دیا تاکہ K-4 سے پانی کی ضرورت اور S-iii سے نکاسی آب کی جدید سہو لتیں میسر آسکیں انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں حکو مت سندھ سے بھی رابطہ اور مشاورت کریں گے تا کہ ان منصوبوں کی ورلڈ بنک مشن فنڈ کی فراہمی پر غور کیاجاسکے اور جس حد تک ممکن ہو ورلڈ بنک تعاون کر سکے۔