مظلوم کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہوسکتا‘حافظ محمد سعید

مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑی ہے کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیگی‘امیر جماعۃ الدعوۃ کا افطار پروگرام سے خطاب

منگل 30 جون 2015 20:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء ) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہوسکتا،پاکستان کے استحکام اور بقا کیلئے کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے چھڑانا بہت ضروری ہے، کشمیری پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں،کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیگی،مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑی ہے۔

مقامی شادی ہال میں افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیر پر اپناغاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔

(جاری ہے)

کشمیریوں کی تکلیف کا درد پاکستانی اپنے سینوں میں محسوس کرتے ہیں، بھارت سے یکطرفہ دوستی و تجارت یا کشمیر یوں کی مرضی کے برعکس مسلط کردہ کوئی حل قوم قبول نہیں کریگی۔ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپنی 8 لاکھ فوج نہیں نکالتا، کشمیریوں کا ان کا حق خودارادیت نہیں دیا جاتا اور پاکستانی دریاؤں پر سے وہ اپنا غاصبانہ قبضہ ختم نہیں کرتا اس سے کسی قسم کے معاہدات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی کشمیری و پاکستانی قوم ملکی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے اس قسم کے کوئی معاہدات قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی قربانیوں کے اثرات ضائع کرنے کیلئے انہیں منتشر کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔مسلمانوں کے باہمی اختلافات اور کفر کے فتوے لگا کر قتل و غارت گری بہت بڑا فتنہ ہے۔ کسی مسلمان کا دوسرے مسلمان کی جان ومال اور املاک کو نشانہ بنانا کسی صورت جائز نہیں ہے۔ علماء و خطباء منبر ومحراب کاصحیح حق ادا کریں، قوم کی صحیح معنوں میں رہنمائی اور ملک میں اتحادویکجہتی کاماحول پیدا کرنے کی کوششیں کی جائیں۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ رمضان المبارک رحمتوں، برکتوں او رسعادتوں والامہینہ ہے۔ہر شخص کو چاہیے کہ وہ اپنے عقائد و اعمال کی اصلاح کرے ۔ اﷲ تعالیٰ کی ناراضگی والے کاموں کو ترک کیاجائے۔ زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفارکرنے کو اپنا معمول بنایاجائے اور ملک و ملت کی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں ومظلوم مسلمانوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔اسلام دشمن قوتیں چاروں اطراف سے مسلمانوں کا گھیراؤ کر رہی ہیں ۔

خاص طور پر پاکستان میں فرقہ واریت ، لسانیت اور عصبیتوں کو پروان چڑھا کر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ۔ ان حالات میں ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ بیرونی سازشوں کے مقابلہ کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک میں ہر شخص کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے اور اپنے دلوں میں تقویٰ پیدا کرنا چاہیے ۔

یہ بات ذہن نشیں رہنی چاہیے کہ جو لوگ اپنی زندگیوں پر اسلامی شریعت نافذ کرلیتے ہیں وہی لوگ دنیا پر بھی اسلام کے غلبہ کا سبب بنتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ اس وقت شدید نوعیت کے فتنوں کا شکار ہے۔ مسلمانوں کے باہمی اختلافات، گروہ بندیوں اور پارٹی بازی نے امت کے وجود کو پارہ پارہ کر کے رکھ دیا ہے۔مسلمانوں کے آپس کے لڑائی جھگڑوں اور قتل و غارت گری سے ہمیشہ اسلام دشمن قوتوں نے فائدے اٹھائے اور مسلم ملکوں و معاشروں میں ان کی مداخلت کے راستے ہموار ہوئے ہیں۔ ان حالات میں قرآن و سنت سے رہنمائی لیکر اپنے عقیدے و ایمان کی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :