کے الیکٹرک پر کس مضبوط شخصیت کا ہاتھ ہے جس نے تمام اداروں کو شتر مرغ بنادیا تھا،پاسبان پبلک ایشوز کمیٹی کے چیئر مین ابوبکر عثمان

منگل 30 جون 2015 21:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء)پاسبان پبلک ایشوز کمیٹی کے چیئر مین ابوبکر عثمان نے کہا ہے کہ کراچی میں ہزاروں شہریوں کی اموات کی براہ راست ذمہ داری کے الیکٹرک پر عائد ہوتی ہے ۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ سے ہوا بندہونے کی صورت میں درجہ حرارت میں Heat Index Rateپانچ فیصد تک بڑھ جاتا ہے اگر گھروں میں بجلی دستیاب ہوتی اور پنکھے چل رہے ہوتے تو Heat Index Rate پانچ فیصد تک نہ بڑھتا۔

انہوں نے کہا کہ پاسبان گزشتہ ایک عشرہ سے نیپرا کی عوامی عدالت میں کے الیکٹرک کی جانب سے معاہدے اور قوانین کی خلاف ورزی کی نشاندہی کررہی ہے ۔ آج کے الیکٹرک پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں ،پاسبان کی جانب سے نیپرا کی عدالت میں کئی سال پیشتر تحریری طور پر جمع کرائے جاچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہر میں اس وقت بجلی کی طلب 3000میگا واٹ ہے جبکہ کے الیکٹرک کی بجلی پیدا کرنے کی استعداد 2300 میگا واٹ ہے جبکہ وہ 900میگا واٹ بجلی پیدا کررہی ہے جبکہ NTDCسے 650میگا بجلی حاصل کرتی ہے ۔

اس طرح 1450میگا واٹ بجلی کم پیدا کرکے کے الیکٹرک نے شہر قائد کو 50فیصد لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں میں رکھا ہوا ہے جس کا نوٹس کسی ادارے کی جانب سے نہیں لیا جارہاہے ۔ابوبکر عثمان نے سوال کیا کہ کے الیکٹرک پرآخر کس مضبوط ترین شخصیت کا ہاتھ ہے جو معاہدے اور قوانین کی مسلسل خلاف ورزی، لوڈشیڈنگ، بوگس بلنگ کے باوجودتمام ادارے شترمرغ کی طرح ریت میں منہ دبائے بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے اور شہر کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے جس کا واحد حل یہ ہے کہ کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لے کر سرکاری سیکٹر کا حصہ بنادیا جائے کیونکہ کے الیکٹرک میں 26فیصد حصص سرکار کے پاس اس وقت بھی موجود ہیں ۔