سپریم کورٹ جغرافیہ کی کتاب میں غلط نقشے چھپنے کا ازخودنوٹس لے ،افتخارحسین

نوازش علی ،رانا مشہود اورعبدالجبارشاہین کوفوری طورپران کے عہدوں سے ہٹاکرتحقیقات کی جائیں ،صدرہیومن رائٹس ویلفیئرفورم

منگل 30 جون 2015 21:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) ہیومن رائٹس ویلفیئرفورم کے صدر افتخارحسین نے کہا ہے کہ آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں پاکستان کے نقشے میں صوبہ سرائیکستان اورصوبہ ہزارہ کا غلط نقشہ چھپنے کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اورسنگین غلطی ہے لہذا سپریم کورٹ اس واقعے پرازخودنوٹس لیکرغیرجانبدارنہ تحقیقات کے ذریعے غلطی کے مرتکب افراد کیخلاف قانونی کارروائی کرے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہیومن رائٹس ویلفیئرفورم کے صدر افتخارحسین نے وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں غلط نقشے چھاپنے پرپنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین نوازش علی ،صوبائی وزیرتعلیم رانا مشہود احمد اورسیکریٹری اسکولزایجوکیشن عبدالجبارشاہین کوفوری طورپران کے عہدوں سے فارغ کیا جائے جبکہ غلط نقشے والی تمام کتابیں اسکولوں اورمارکیٹوں سے فوری طورپرواپس اٹھائی جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس قسم کی سنگین غلطی سے بچنے کیلئے چیکنگ اورمانیٹرنگ کا موثرنظام وضع کیا جائے لہذا اس سلسلے میں نصابی کتب کی تدوین واشاعت کے لیے الگ الگ ادارہ بنایا جائے تاکہ جوکتابیں اسکولوں اورمارکیٹ میں جائے وہ غلطیوں سے پاک ہوں

متعلقہ عنوان :