ہم جنس پرستوں کی شادی قانون سے ماورا ہے، اٹارنی جنرل ٹیکساس

منگل 30 جون 2015 23:03

ہم جنس پرستوں کی شادی قانون سے ماورا ہے، اٹارنی جنرل ٹیکساس

ٹیکساس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء ) امریکی ریاست ٹیکساس کے اٹارنی جنرل نے امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی قرار دینے کے فیصلے کو 'قانون سے ماورا فیصلہ' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاست میں ان پادریوں کی حمایت کریں گے جو مذہبی بنیادوں پر ہم جنس پرستوں کی شادی کرانے سے انکار کرتے ہیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق ٹیکساس کے اٹارنی جنرل کین پیکسٹن نے کہا کہ شادی کے لائسنس کا اجرا کرنے سے انکار کرنے والے کارکنوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسے کارکنان کی قانونی جنگ مفت میں لڑی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود ہم جنس پرستوں کی شادیوں کے مخالفین مزید قانونی پیچیدگیاں ڈالنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل کین پیکسٹن نے ریاستی اہلکاروں کو ایک یادداشت میں لکھا ہے: 'ہم جنس شادیوں کے بارے میں حال ہی میں منظور کیا جانے والا قانون طویل مدتی آئینی و قانونی حقوق کے ساتھ ساتھ ہم آہنگ ہو کر رہ سکتا ہے، اور اسے رہنا چاہیے۔

ان حقوق میں مذہب اور آزادیِ اظہار کے حقوق شامل ہیں۔' ہم جنس شادیوں کے بارے میں حال ہی میں منظور کیا جانے والا قانون طویل مدتی آئینی و قانونی حقوق کے ساتھ ساتھ ہم آہنگ ہو کر رہ سکتا ہے، اور اسے رہنا چاہیے۔ ان حقوق میں مذہب اور آزادیِ اظہار کے حقوق شامل ہیں۔یاد رہے کہ جمعے کو امریکی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ہم جنس پرستوں کا شادی کرنا ان کا آئینی حق ہے۔