لاہور ہائیکورٹ نے نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر نئے ٹیکس کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست پر اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 1 جولائی 2015 11:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر فیس عائد کیا جانا قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قانون کے تحت ایک ٹیکس کی موجودگی میں حکومت کوئی دوسرا ٹیکس عائد نہیں کر سکتی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت گاڑیوں کی خریداری سے لے کر سالانہ ٹوکن تک گاڑیوں پر پہلے ہی متعدد ٹیکسز وصول کرتی ہے لہذا نئی رجسٹریشن پر فیس عائد کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت حاصل شدہ ٹیکسز کو عوامی فلاح و بہبود کی بجائے اپنے پروٹوکول پر خرچ کرتی ہے جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے.حکومت کے پاس ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کے کئے پیسے نہیں ,ریسکیو کے,لئے زکوۃ کا اشتہار دیا گیا ہے مگر اربوں روپے میٹرو بنانے پر خرچ کئے جا رہے ہیں لہذا اسبے معنی ٹیکس کوختم کرنے کا حکم دیا جائے.جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو سات ستمبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔