‘ زرعی سائنسدانوں کااسلام آباد میں قومی زرعی تحقیقاتی مرکز کی جگہ رہائشی کالونی بنانے کی تجویز کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ ‘

بدھ 1 جولائی 2015 14:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء)پاکستان بھر کے زرعی سائنسدان اور زرعی تحقیق سے متعلق افسران نے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں قائم قومی زرعی تحقیقاتی مرکز یا این اے آر سی کی جگہ رہائشی کالونی بنانے کی تجویز کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں وفاقی دارلحکومت کے ترقیاتی ادارے یا سی ڈی اے کی طرف سے سامنے آنے والے رہائشی منصوبے کے خلاف قرارداد منظور کرنے کے علاوہ اس مسئلے کو مختلف فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیاسی ڈی اے نے وزیراعظم کو بھیجی گئی ایک سمری میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں قائم زرعی تحقیقی ادارے کی جگہ یہاں رہائشی کالونی بنائی جائے۔

پاکستان جس چیز میں خود کفیل ہے وہ خوراک ہے۔

(جاری ہے)

اور ایسا اس طرح کے زرعی تحقیقی اداروں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے جس ختم کر کے یہاں رہائشی کالونی بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ہم وزیراعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس منصوبے کو مسترد کریں اور ہماری زمین ہمیں واپس کردیں تاکہ ہم اپنا تحقیقی سفر جاری رکھ سکیں محمد الطاف شیر، زرعی سائنسدان اس ادارے سے وابستہ سائنسدانوں پر یہ تجویز بجلی بن کر گری ہے اور وہ اس مجوزہ منصوبے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

محمد الطاف شیر، زرعی سائنسدانوں کی تنظیم کے صدر ہیں اور اس تجویز کے خلاف ہونے والے سائنسدانوں کے مظاہروں کی قیادت کر رہے ہیں۔قومی زرعی تحقیقی ادارہ 40 سال پہلے وفاقی دارلحکومت کے مضافات میں قائم کیا گیا تھا۔ اس دوران شہر پھیلتا گیا اور اب یہ تحقیقی مرکز اسلام آباد شہر کے بیچوں بیچ واقع ہے۔ ایسے میں اس مرکز کی 12 سو ایکڑ سے زائد ہموار زمین پر ہاوٴسنگ کالونیاں بنانے والے بہت سے سرکاری اور نجی اداروں کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔