فلسطینی اتھارٹی اسرائیل سے تعلقات کی پالیسی پرنظرثانی کرے، حماس

بدھ 1 جولائی 2015 14:51

طوباس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) حماس نے فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سے ایک بار پھر اسرائیل سے تعلقات پرمبنی قوم دشمن پالیسی پرنظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ صدر محمود عباس قومی مسائل کے حل کیلئے قومی مفاہمت کی طرف واپس آئیں اور اسرائیل کیساتھ ہرقسم کے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کریں۔حماس رہنماء نادر صوافطہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام سیاسی قوتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل کا اعلان کریں اور صہیونی تکبر وغرور اور جنگی مرائم کامقابلہ کرنے کیلئے مزاحمتی قوتوں کا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اس وقت مشکل اور خطرناک مرحلے سے گزررہا ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی اتھارٹی اسرائیل نواز پالیسی پر نظرثانی نہیں کرتی تو قوم کا مستقبل زیادہ خطرات کا شکار ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ قومی ہم آہنگی اور انتشار کے خاتمے کیلئے تمام قومی قوتوں کو مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے لیکن قومی اتحاد کیلئے سب سے بڑی ذمہ داری صدر محمود عباس پر عائد ہوتی ہے۔ صدر عباس قومی پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے بیرونی دباؤ قبول کرنے سے انکار کردیں اور تمام مسائل کو فلسطینی سیاسی جماعتوں کے صلاح مشورے سے حل کرنے کی کوشش کریں۔

متعلقہ عنوان :