افغانستان کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 96 طالبان ہلاک،کاروائیوں میں 10فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ، ننگر ہار میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملوں میں 14عسکریت پسند ہلاک، سابق صوبائی ڈپٹی مئین شاہ حقانی قتل

بدھ 1 جولائی 2015 15:43

کابل ۔ یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) افغانستان کی فوج اور پولیس نے ملک کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 96 طالبان کو ہلاک کر دیاجبکہ کاروائیوں میں 10فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، ننگر ہار میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملوں میں 14عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ضلع غنی خیل میں نامعلوم افراد نے سابق صوبائی ڈپٹی مئین شاہ حقانی کو گولی مارکر ہلاک کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہاہے کہ افغان پولیس نے پروان، تخار، قندوز، بدخشان، سرائے پل، قندھار ، ارزگان، خوست، پکتیا اور ہلمند صوبوں میں آپریشن کر کے 89 طالبان کو ہلاک کر دیا ۔ افغانستان کی وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق اس آپریشن میں پچاس طالبان زخمی بھی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

افغانستان کی پولیس نے آپریشن کے دوران ہلکے اور بھاری ہتھیار بھی برآمد کر لئے ہیں جبکہ دہشت گردوں کے سات بم دھماکوں کے منصوبے بھی ناکام بنا دیئے ۔

ملکی وزارت دفاع نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران افغان فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں 7 طالبان ہلاک جبکہ تی کو گرفتار کر لیا گیا، طالبان کے ساتھ جھڑپوں اور سڑک کے کنارے نصب بم پھٹنے سے 10 افغان فوجی بھی ہلاک ہوگئے ۔ ادھر صوبہ ننگر ہار میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملوں میں 14عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

ننگرہار پولیس ہیڈکوارٹرز کے ذرائع نے بتایا کہ امریکی جاسوس طیاروں نے ضلع لالپور کے علاقہ مچ میگے میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر میزائیل داغے ۔اس کاروائی میں 14عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے ۔ننگرہار کے کے ضلع غنی خیل میں نامعلوم افراد نے سابق صوبائی ڈپٹی مئین شاہ حقانی کو گولی مارکر ہلاک کردیا۔ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

متعلقہ عنوان :