پی آئی اے میں یونین سرگرمیوں پر پابندی،قومی اسمبلی میں بل لانے کا فیصلہ

بدھ 1 جولائی 2015 16:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاق نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ پی آئی اے میں یونین کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کیلئے ایک قانونی بل اسمبلی میں جلد پیش کیا جائے گا اور اس کام کا ٹاسک ایم این اے رضا حیات ہراج کے سپرد کردیا گیا ہے۔ استحقاق کمیٹی کا اجلاس ایم این اے اسد الرحمان کی صدارت میں ہوا جس میں ذوالفقار بھٹی اور رمیش کمار کی استحقاق تحریک افسران کے خلاف واپس لینے کے بعد نمٹا دی گئی۔

ذوالفقار بھٹی ایم این اے نے سیکرٹری ریلوے جبکہ رمیش کمار نے پی آئی اے عملہ کے خلاف تحاریک استحقاق پیش کیں تھیں جنہوں نے رمیش کمار کو جہاز سے اتار دیا تھا۔سیکرٹری سول ایوی ایشن محمد علی گردیزی نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کو فعال اور منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے یونین پر پابندی عائد کردی جائے۔

(جاری ہے)

یونین پی آئی اے کو فعال بنانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ان یونین کی سرپرستی کرتی ہیں۔

رکن کمیٹی رضا حیات ہراج نے کہا کہ اس مقصد کیلئے قومی اسمبلی میں آئینی بل لایا جائے گا اور پی آئی اے کے سروسز قوانین میں بھی ترامیم کیجائیں گی۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے مسائل کم کرنے کیلئے پی آئی اے ہیڈ کوارٹر کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا جائے اس سے ادارہ کے آدھے مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے،ایم ڈی پی آئی اے نے کہا 9 اے ٹی آر جہاز لیز پر حاصل کرلئے گئے ہیں۔کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ پی آئی اے میں موجود7 یونینزپر پابندی لگانے کیلئے قومی اسمبلی سے بل کی صورت میں اجازت لی جائے گی اور کام چور ملازمین کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا