گرمی کی لہر سے غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی،غفلت کے مرتکب اداروں کا کڑا احتساب ہوگا ،محمد نواز شریف

بدھ 1 جولائی 2015 16:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء ) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ ملکی تاریخ میں گرمی کی لہر سے غیر معمولی صورت حال پیدا ہوئی ۔ غفلت کا مظاہرہ کرنے والے اداروں کے خلاف کڑا احتساب کیا جائے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ اس حوالے سے فوری تحقیقات کرائیں اور جامع رپورٹ مرتب کرکے اس میں ملوث افراد اور اداروں کا تعین کیا جائے تاکہ ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکے ۔

ان خیالات اظہار انہوں نے بدھ کو وزیراعلیٰ ہاوٴس میں کراچی میں گرمی کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید ، وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان ، وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ ، سندھ کے سینئر وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ ، سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات شرجیل انعام میمن ، چیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بتایا کہ کراچی میں گرمی کی حالیہ لہر کے باعث 1250 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ۔ 65 ہزار مریضوں کو مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئی ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ اس صورت حال کے باعث سرکاری ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا اور صورت حال پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے ۔ اس حوالے سے پاکستان آرمی ، نیوی ، فضائیہ ، رینجرز ، ریسکیو اداروں اور دیگر تنظیموں کے ساتھ سیاسی جماعتوں نے بھی تعاون کیا ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبہ بالخصوص کراچی کے مسائل ذاتی دلچسپی لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کسی بھی قدرتی آفت یا ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ وفاقی ، صوبائی حکومتوں ، ریسکیو اور ریلیف کے اداروں اور ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز کے درمیان رابطے کا نظام مربوط ہونا چاہئے اور ان اداروں کو جدید وسائل فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔

اس حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی ۔ وزیر اعظم نے کراچی میں گرمی کے باعث ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ پورا ملک دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت سندھ ریسکیو سروس 1122 کا دائرہ کار پورے صوبے میں بڑھائے ۔

کراچی کے جناح اسپتال ، سول اسپتال اور قومی ادارہ برائے امراض قلب ( کارڈیو اسپتال ) کی ایمرجنسی اور دیگر طبی سروسز کو بڑھایا جائے ۔ اس حوالے سے وفاق بھی ہر ممکن تعاون کرے گا ۔ اجلاس میں سندھ کے سینئر وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ حیسکو اور سیسکو سندھ حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرتے ہیں اور اندرون سندھ میں بے انتہا لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے اور بار بار وفاقی وزارت پانی و بجلی سے رابطہ کرنے کے باوجود مسائل حل نہیں کیے جاتے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر لوڈشیڈنگ کے اوقات کے شیڈول کا تعین کریں ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ جاں بحق افراد کے اعدادوشمار مکمل جمع کیے جائیں اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے کوئی پالیسی وضع کی جائے ۔ وزیر اعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو بھی ہدایت کی کہ وہ حالیہ صورت حال کے مکمل خاتمے تک کراچی میں امدادی سرگرمیوں کو جاری رکھیں ۔

متعلقہ عنوان :