جنوبی وزیرستان میں پاک افغان سرحدی علاقے انگوراڈہ میں افغان فورسز کی شیلنگ، 6پاکستانی اہلکار زخمی

جھڑپ پاکستانی فوج کی جانب سے افغان سرزمین پر چوکی تعمیر کرنے پر شروع ہوئی جس میں ایک افغان بارڈر پولیس کمانڈراور 8 پاکستانی اہلکار مارے گئے ہیں،افغان میڈیا کا دعویٰ

بدھ 1 جولائی 2015 17:32

کابل /وانا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) جنوبی وزیرستان میں افغان فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے 6 اہلکار زخمی ہو گئے ،جبکہ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپ کے دوران ایک افغان بارڈر پولیس کمانڈراور 8 پاکستانی اہلکار مارے گئے ہیں۔بدھ کو جنوبی وزیرستان کے علاقے انگوراڈہ میں سرحد پر افغان فورسز نے فائرنگ اور مارٹر گولوں سے حملہ کیا۔

افغان فورسز کی شیلگ سے6 اہلکار زخمی ہوئے۔ سیکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی پر افغان فورسز کی جانب سے شیلنگ بند کی گئی۔بعد ازاں زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں میں خیبر ایجنسی اور جنوبی وزیرستان کے قبائلی خطے میں کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

(جاری ہے)

کشیدگی میں اضافے کی وجہ طالبان کے حالیہ دنوں میں افغانستان کے مختلف علاقوں میں حملے ہیں۔

گزشتہ ماہ افغان پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا تھا جس کا الزام پاکستان کی خفیہ ایجنسی پر لگایا گیا تھا۔خیال رہے کہ شمالی وزیر ستان اور خیبر ایجنسی میں پاکستان کی فوج کی جانب سے آپریشن ضرب عضب اور آپریشن خیبر کی وجہ سے شدت پسند کے ان علاقوں ٹھکانے ختم کیے جا رہے ہیں اور وہ علاقہ چھوڑ کر سرحد پار پناہ لے رہے ہیں۔ادھر افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ انگور اڈاہ کے علاقے میں پاک افغان سرحدی فورسز کے درمیا ن جھڑپ کے نتیجے میں ایک افغان بارڈر پولیس کمانڈراور 8 پاکستانی اہلکار مارے گئے ہیں۔

افغا ن خبررساں ادارے پجہوک نے ایک قبائلی سردار جمعہ خان کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستانی فوجی افغان سرزمین کے اندر ایک چوکی تعمیر کرنے کی کوشش کررہے تھے جس پر جھڑپ شروع ہوئی ۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے برمل ضلع میں پاک افغان سیکورٹی فورسز کے درمیا ن جھڑپ کی تصدیق کی ہے ۔ایک سیکورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا ہے کہ ہم سرحد پر راتوں رات لڑائی میں ہلاک ہونے والے کمانڈر نجیب اﷲ کے جنازے اور تدفین کی پیشکش کی ہے ۔