داعش کی شریعت کے عدم نفاذ اور حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد حماس کو دھمکی

ہم یہودیوں کی ریاست ، تمھیں اور الفتح کو اکھاڑ پھینکیں گے، تمام سیکولر طبقوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، تمھیں عوام کا سیلاب بہا لے جائے گا، غزہ میں اسلامی قانون نافذ کر دیا جائے گا جو تم نہیں کر سکتے،داعش کا حماس کیلئے ویڈیوپیغام

بدھ 1 جولائی 2015 17:33

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) داعش نے شریعت کے عدم نفاذ اور اس کے حامیوں کے خلاف ساحلی پٹی میں کریک ڈاؤن کے بعد حماس کو ایک ویڈیو پیغام میں دھمکی دی ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق داعش کی جانب سے جاری ہونے والی ویڈیو 16 منٹ کی ہے، جس میں تین افراد موجود ہیں اور دو نقاب پوش حماس سے مخاطب ہیں۔گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں ایک سیاہ نقاب پوش کی جانب سے یہ دھمکی دی جا رہی ہے کہ ہم (داعش) یہودیوں کی ریاست (اسرائیل) اور تمھیں (حماس) اور الفتح کو اکھاڑ پھینکیں گے، اور تمام سیکولر طبقوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، اور تمھیں عوام کا سیلاب بہا لے جائے گا'۔

ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسلامی قانون (شریعہ) نافذ کر دیا جائے گا، جو تم (حماس کے لوگ) نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

داعش کے نقاب پوش کا کہنا ہے کہ جو آج شام میں ہو رہا ہے خاص طور پر یرموک کیمپ میں، وہی غزہ میں بھی کیا جائے گا۔ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ جہاد کسی بھی زمین کے خطے کو آزاد کرنے کے لیے نہیں کیا جاتا بلکہ اﷲ کے لیے اور اﷲ کے قانون کے نفاذ کے لیے کیا جاتا ہے ۔

ویڈیو میں داعش نے حماس کی جانب سے ایران اور لبنان کی حزب اﷲ سے تعلقات اور قوم پرستوں، سیکولرز عناصر اور کمیونسٹوں سے روابط پر شدید تنقید کی گئی ہے۔؂داعش کے نمائندے کا دعویٰ ہے کہ فلسطین کو آزاد کرنے کا راستہ عراق سے گزرتا ہے، اور ہم اس (آزادی) کے روز بہ روز قریب ہوتے جا رہے ہیں، جب کہ حماس اپنے مقاصد سے دن بدن دور ہوتی جا رہی ہے۔ویڈیو میں حماس کی جانب سے داعش کو خوارج قرار دیئے جانے پر بھی ایک اور نقاب پوش کی جانب سے سخت تنقید کی گئی ہے۔

خیال رہے ایک سال قبل شام اور عراق کے بڑے رقبے پر شدت پسند تنظیم داعش نے قبضہ کر لیا تھا اور خود ساختہ خلافت کا اعلان کیا تھا۔حماس کی جانب سے غزہ میں کریک ڈاؤن کیا گیا ہے جس میں ان افراد کو گرفتار کیا گیا جو کہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے اور امریکی حمایت یافتہ الفتح کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی مخالفت کر رہے تھے۔ شام میں داعش کی پیش قدمی جاری ہے اور دمشق میں فلسطینیوں پناگزینوں کا کیمپ بھی اس میں شامل ہے، جہاں حماس کے حامیوں اور داعش کے شدت پسندوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :