رہائشی مکانات میں ہوااوربجلی کا متبادل انتظام وقت کی ضرورت بن گیا

بدھ 1 جولائی 2015 17:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء)ملک میں شدید موسم گرما اوربجلی کی قلت کی وجہ سے رہائشی مکانات میں تازہ ہوا اورتوانائی کا متبادل انتظا م وقت کی ضرورت بن گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب مکانات خریدنے یا کرائے پرلینے کی باری آتی ہے تو شہری پائیدار ہاؤسنگ خصوصیات کواپنی پہلی ترجیح میں رکھتے ہیں۔Lamudiپاکستان کی حالیہ ریسرچ سے یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ مکان کے اندرپائیدار خصوصیات موجودہ 13سے 15 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کیلئے ایک ضرورت بن چکے ہیں ۔

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ بجلی کی زیادہ ترپیداوارغیر قابل تجدید توانائی کے وسائل کے ذریعے سے ہے اور مستقبل میں یہ صورت حال مزید خراب ہونے کی توقع ہے ۔ڈویلپرز اور بلڈرز بدلتے رہائشی ضروریات سے اچھی طرح واقف ہیں اور انھوں نے ان خصوصیات کو شامل کرنا شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں جاری پائیدار ترقی کی ایک نمایاں مثال ڈی ایچ اے سٹی کراچی ہے۔

DCK منصوبہ میں قدرتی نالیوں کوبھی شامل کیا گیا ہے جوبارش کے پانی کوایک جھیل میں ری سائیکلنگ کیلئے جمع کریں گی اور بعدازاں اس پانی کو شجرکاری اور مقامی پودوں کی سیرابی کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔کہا جارہا ہے کہ اس منصوبے میں توانائی بچت LED لائٹس کے ساتھ ساتھ ہوا، شمسی اور بائیوماس توانائی کے منصوبے بھی شامل کئے گئے ہیں۔ Lamudi پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹرسعد ارشد کا کہنا ہے کہ پاکستان قابل تجدید توانائی کے وسائل کو استعمال کرنے کی جانب منتقل ہورہا ہے ۔

یہ بات خوش آئند ہے کہ اس وقت Lamudi.pk کی ویب سائٹ پر موجود رہائشی مکانات کی فہرست میں تقریبا نصف (49.5 فیصد) میں ماحول دوست خصوصیات اور ماحول دوست ڈیزائن کے عناصرشامل ہیں ۔ رہائشی مکانات کے متلاشی تیزی سے سمجھدار ہو رہے ہیں اورمعلوم ہوتا ہے کہ گرین بلڈنگ ہی پاکستان کا مستقبل ہیں۔انھوں نے کہا کہ گرمی کی حالیہ شدید لہر سے ہونیوالی ہزاروں افراد کی اموات اوربجلی کی کمی کی بدترین صورتحال کو دیکھتے ہوئے اب یہ تھوڑے وقت کی بات رہ گئی ہے کہ مستقبل میں پاکستان میں ہرمکان میں تازہ ہوااورتوانائی کے متبادل انتظامات بھی شامل ہوں گی۔