وزیراعظم نے مرکزاور سندھ حکومت کے درمیان مسائل کے حل کیلئے وفاقی وزراء پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بنادی

لوڈشیڈنگ ، بجلی کے واجبات کے تنازع ، مالی امور ، فنڈز کے اجرا ، وفاقی حکومت کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں جاری میگا پروجیکٹس کی تکمیل اور دیگر مسائل کے حوالے سے صوبائی حکومت سے رابطے میں رہے گی کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے ہر ماہ اجلاس منعقد کیا جائے ، نوازشریف کی وزیر داخلہ کو ہدایت سندھ کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت اس کا حصہ فراہم کیا جائے ،غیر قانونی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے، وزیر اعلیٰ سندھ کا وزیراعظم سے ملاقات میں مطالبہ

بدھ 1 جولائی 2015 18:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) وزیر اعظم محمدنواز شریف نے دورہ کراچی کے موقع پر بدھ کومرکزاور سندھ حکومت کے درمیان مسائل کے حل اور رابطے کے نظام کو موثر بنانے کے لیے وفاقی وزراء پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنادی ہے ،کمیٹی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ ، اور وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف شامل ہوں گے ۔

کمیٹی سندھ میں لوڈشیڈنگ ، بجلی کے واجبات کے تنازع ، مالی امور ، فنڈز کے اجرا ، وفاقی حکومت کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں جاری میگا پروجیکٹس کی تکمیل اور دیگر مسائل کے حوالے سے سندھ حکومت سے رابطے میں رہے گی اور باہمی بات چیت کے ذریعہ مسائل کو حل کیا جائے گا ۔ وزیر اعظم نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ کراچی میں امن وامان کی صورت حال کو بہتر بنانے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری آپریشن کے خاتمے کے لیے ہر ماہ اجلاس منعقد کریں ۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان رابطے کے نظام کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ آپریشن کے حتمی اہداف حاصل کیے جاسکیں ۔وہ بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کے موقع پر اظہار خیال کررہے تھے، اس موقع پر وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان ، مشاہد اﷲ خان ، پرویز رشید ، عبدالقادر بلوچ ، وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ موجود تھیں ۔

وزیراعظم کے دورے کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کو صوبے میں امن وامان کی صورت حال ، ترقیاتی منصوبوں اور دیگر امور سے آگاہ کیا اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیر اعظم کو صوبائی حکومت کے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جان سے سندھ حکومت کو مطلوبہ مالی وسائل فراہم نہیں کیے جا رہے ہیں ، جس کی وجہ سے صوبہ مالی بحران کا شکار ہو رہا ہے ۔

وزیر اعلیٰ نے سندھ میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور عوامی مشکلات سے بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا اور بتایا کہ وزارت پانی و بجلی کو تاحال آگاہ کرنے کے باوجود بجلی کی فراہمی کے ادارے صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے ہیں اور بجلی کے واجبات کے تنازع کو بھی حل نہیں کیا جا رہا ہے جبکہ کراچی میں جاری آپریشن کے لیے فنڈز بھی فراہم نہیں کیے گئے ہیں اور نہ ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید آلات اور وسائل دیئے گئے ۔

آپریشن کے اخراجات سندھ حکومت برداشت کر رہی ہے ۔ وفاقی حکومت کی یقین دہانی کے باوجود ہمارے مسائل کو حل نہیں کیا جا رہا ۔ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ سندھ کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت اس کا حصہ فراہم کیا جائے ۔ غیر قانونی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور ترقیاتی اسکیموں اور دیگر امور میں فنڈز فوری مہیا کیے جائیں ۔ وزیر اعظم نے ان تمام مسائل کو غور سے سنا اور وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی اور اس حوالے سے متعلقہ وفاقی وزراء سندھ حکومت سے رابطے میں رہیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو ہدایت کی کہ سندھ حکومت آپریشنل اخراجات کی تفصیلات اور سکیورٹی اداروں کو جدید آلات کی فراہمی کے لیے درکار معلومات وفاق کو فراہم کرے ۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت مطلوبہ فنڈز اور جدید آلات فراہم کرے گی ۔