سی آئی اے پولیس نے قتل ، ڈکیتی ، راہزنی اور سرقہ بالجبر جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث 22ملزموں کو گرفتار کر لیا

ملزمان کی نشاندہی پر شہر کے مختلف علاقوں سے لوٹا ہواقریباً پونے 2 کروڑ روپے مالیت کا مال مسروقہ اور ناجائز اسلحہ بھی برآمد

بدھ 1 جولائی 2015 18:39

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) سی آئی اے پولیس نے ڈکیتی، راہزنی اور سرقہ بالجبر کی 130سے زائد وارداتوں کے علاوہ تاجروں سے بھتہ مانگنے اور بھتہ نہ دینے پر 3افراد کوقتل کرنے اور دوران واردات دو خواتین کو قتل اور متعدد افراد کو زخمی کرنے جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث 22ملزموں کو گرفتار کر کے ان کی نشاندہی پر شہر کے مختلف علاقوں سے لوٹا ہواقریباً پونے 2 کروڑ روپے مالیت کا مال مسروقہ اور ناجائز اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔

یہ بات سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔اس موقع پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سلطان چوہدری، ایس ایس پی انویسٹی گیشن رانا ایاز سلیم، ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک اور ایس پی ہیڈ کوارٹرز عمر سعید بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سی سی پی او نے بتایا کہ ملزمان بینک مینجرز، ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی کے مینجر، ورلڈ ایکسچینج کمپنی کے کیشیر اور سول جج نعیم شوکت کی فیملی سمیت سینکڑوں لوگوں کو گن پوائنٹ پر لوٹ چکے ہیں۔

ملزمان زیادہ تر بینک سے رقم نکلوا کر باہر آنے والے شہریوں کو ٹارگٹ کرتے تھے۔ملزموں کا ایک ساتھی بینک کے اندر جا کر کیش لینے والوں پر نظر رکھتا اور جو شخص بھاری رقم نکلوا کر باہر جاتا وہ باہر کھڑے اپنے دیگر ساتھیوں کو ا س کی نشاندہی کر دیتا جو اس کے پیچھے لگ جاتے اور اسے گن پوائنٹ پر لوٹ کر بھاگ جاتے تھے۔گروہ میں شیخوپورہ پولیس سے برطرف شدہ پولیس اہلکار محمد عدنان بھی شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزموں میں جاوید عرف گلو، بابر عرف بابری عرف طوطی، لقمان، محمد حارث، محمد ارشدعرف اعظم، مرزا سجاد،محمد اعجاز،معظم ارشد، سرور عرف ملک کاٹن، عابد علی تاشفین عرف تاشی، عدنان عقیل عرف عقیلی، محمد ارشد، توفیق احمد عرف یاسر، کاشف رشید عرف کاشی،محمد ادریس اور سلیمان عرف مانا شامل ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ گرفتار ملزموں میں سے 7ملزمان بابر عرف بابری عرف طوطی، محمد ہارث، اعجاز عرف عابد، معظم ارشد، محمدسرور عرف ملک کاٹن، عابد علی اور عقیل عرف عقیلی لاہور کے علاوہ گوجرانوالہ، ساہیوال، ملتان اور خانیوال پولیس کو متعدد سنگین مقدمات میں مطلوب ہیں۔

سی سی پی او نے مزید بتایا کہ قتل، دوران واردات قتل اور بھتہ نہ دینے پر پانچ افراد کو قتل کی وارداتیں کرنے والے ملزمان وقاص عرف باکسر ، محمد عظیم اور محمد قاسم کا تعلق دلاور عرف دلاوری گینگ سے ہے جس کا سرغنہ دلاور کراچی میں پولیس مقابلے میں ہلاک ہو چکا ہے جبکہ ان کا ایک ساتھی صدام لاہور میں قتل ہو چکا ہے اس گینگ کے دیگر ملزمان کراچی میں بھتہ خوری کے بے شمار مقدمات میں ملوث ہیں جبکہ انہی ملزمان نے مصری شاہ اور شادباغ لاہور میں بھتہ نہ دینے پر اندھا دھند فائرنگ کر کے تین افراد کو قتل اور تین افراد کو شدید زخمی کیا تھا جبکہ گرفتار چوتھا ملزم عاقب سلیم جو گزشتہ تقریباً دس سال سے کیبل آپریٹر کے طور پر کام کر رہا تھا جو کیبل ٹھیک کرنے کے بہانے گھروں میں چوری کی وارداتیں کرتا تھا اسی دوران ملزم کا حوصلہ اتنا بڑھ گیا کہ اس نے پونچھ روڈ سمن آباد اور چوبرجی کوارٹرز میں دوران واردات مزاحمت پر دو خواتین کو بے دردی سے قتل کر دیا۔

سی سی پی او نے مزید بتایا کہ پولیس نے گرفتار ملزموں کی نشاندہی پر تقریباً ایک کروڑ 70لاکھ روپے نقد، مسروقہ موٹر سائیکلیں، موبائل فونز اور ناجائز اسلحہ برآمد کیا ہے۔ فلمی اداکارہ انجمن کے شوہر مبین ملک کے قتل کے مقدمے کی تفتیش کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے سی سی پی او نے کہا کہ مقدمہ کی تفتیش جاری ہے ایس ایچ او مغل پورہ اور تھانے میں دیگر اہلکاروں کی جانب سے دو شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے سی سی پی او نے کہا کہ اسے ٹیسٹ کیس بنایا جائے گا اور اس واقعہ میں ذمہ دار پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرفی سمیت سخت سزائیں دی جائیں گی۔

21رمضان یوم علی کے جلوس کی سیکورٹی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جلوس کی سیکورٹی کیلئے10ہزار افسر و جوان فرائض سرا نجام دیں گے اور اجلا س میں شامل ہونے والوں کو فور لئیر سیکورٹی سے گزرنا ہوگا اور ہر مقام پر میٹل ڈیٹیکٹر اور واک تھرو گیٹس کے ذریعے زائرین کی سرچ کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ پولیس اہلکار رضا کاروں کے ساتھ مل کر جلو س میں شامل ہونے والوں کی فزیکل سرچ بھی کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :