سانحہ صفورا کے ملزمان کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلق خارج از امکان نہیں،راجہ عمر خطاب

منصوبہ بندی 2ماہ قبل کی گئی ،دہشت گردوں نے 5بار ریکی کی،4ملزموں نے بس میں کھڑے رہ کر فائرنگ کی دہشت گردوں سے ملنے والا اسلحہ انتہائی خطرناک ،مہلک ہے، مفرور دہشت گردوں کی تصاویر بھی جاری کردی گئی ہیں،انچارج سی ٹی ڈی

بدھ 1 جولائی 2015 18:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) انچارج کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) راجہ عمر خطاب نے کہا ہے کہ سانحہ صفورا کے ملزمان کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلق خارج از امکان نہیں۔ سانحہ صفورا میں استعمال ہونے والا تمام اسلحہ برآمد ہوچکا ہے، ملزمان کے قبضے سے 7 ٹی ٹی پستول، 2 کلاشنکوف، 7 موبائل فونز، 7 لیپ ٹاپ اور 2 گاڑیاں برآمد ہوئیں، ملزمان سے ہٹ لسٹ بھی ملی ہے جس میں میڈیا نمائندگان اور پولیس افسران سمیت دیگر کے نام موجود ہیں۔

سانحہ صفورا کے لیے دہشت گردوں نے 7میٹنگز کیں ۔سانحہ صفوراکی منصوبہ بندی 2ماہ قبل کی گئی اور دہشت گردوں نے 5بار ریکی کی ۔4ملزموں نے بس میں کھڑے رہ کر فائرنگ کی ۔بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ سانحہ صفورا سے متعلق قائم جے آئی ٹی نے ملزمان سے تفتیش مکمل کرلی ہے ۔

(جاری ہے)

کراچی اور حیدر آباد میں طاہر منہاج ہی دہشت گرد گروہ کا سربراہ تھا ۔

طاہر منہاج کا تعلق القاعدہ سے ہے ۔انچارج سی ٹی ڈی نے کہا کہ دہشت گردوں نسے ملنے والا اسلحہ انتہائی خطرناک اور مہلک ہے ۔دہشت گردوں کے قبضے سے 7پستول ،2کلاشنکوف ،7لیپ ٹاپ اور 2گاڑیاں برآمد ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا کے لیے دہشت گردوں نے 7میٹنگز کیں ۔جبکہ واقعہ کی منصوبہ بندی 2ماہ قبل کی گئی اور دہشت گردوں نے 5بار ریکی کی ۔

4ملزموں نے بس میں کھڑے ہو کر معصوم شہریوں کو اپنا نشانہ بنایا ۔راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اسماعیلی برادری کو نشانہ بنانے کا منصوبہ 12 مئی کو بنایا تھا لیکن ٹیم پوری نہ ہونے پر ایک دن بعد حملہ کیا، واردات میں 10 ملزمان نے حصہ لیا، حملے کے لئے اے، بی، سی، ڈی، ای اور ایف پوائنٹس بنائے گئے جب کہ 4 ملزمان نے بس کے اندر کھڑے رہ کر فائرنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا کے دہشت گردوں کا گروپ لیڈر طاہر منہاج عرف انکل کا تعلق القاعدہ سے تھا، کراچی اور حیدر آباد میں طاہر ہی دہشت گرد گروہ کا سربراہ تھا جب کہ یہ گروہ داعش کی کارروائیوں سے بھی متاثر تھا۔انہوں نے کہا کہ ملزمان سبین محمود کے قتل میں بھی ملوث ہیں ۔سانحہ صفورا میں ملوث مفرور دہشت گردوں کی تصاویر بھی جاری کردی گئی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :