ریاستی دہشت گردی اور اجتماعی ٹارگٹ کلنگ عوام کامقدربن چکی ہے، حلیم عادل شیخ

ماہ رمضان کا مہینہ لاشوں کو اٹھانے کی نذر ہوگیا،وزیراعظم سندھ گورنمنٹ کی جھوٹی تعریفیں کرکے جاتے رہے ،صدر (ق) لیگ سندھ

بدھ 1 جولائی 2015 18:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ماہ رمضان کا پورا مہینہ لاشوں کو اٹھانے کی نذر ہورہاہے اس پروزیراعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات میں سندھ گورنمٹ کی جھوٹی کاوشوں کو سراہاکر گرمی سے ہلاک شدگان کا مذاق اڑایا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے گرمی سے ہلاکتوں پر توجہ دینے کی بجائے ہلاک شدگان کی لاشوں پر ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کی بات کی ۔

کراچی سمیت سندھ بھر کے ہسپتالوں میں ادویات کی کمی ہونے کے ساتھ لاپرواحکومت کا راج ہے،پہلے ٹارگٹ کلنگ سے لوگوں کوقتل کیا جاتا رہا اب حکمرانوں نے اجتماعی ٹارگٹ کلنگ کوعوام کا مقدربنادیاہے ،اور اس سلسلے میں کے الیکٹرک سمیت دیگر متعلقہ ادارے ان اجتماعی ٹارگٹ کلنگوں کے ذمہ دار ہیں ،وزیراعظم 1500افرادکی قربانیوں کے کئی روز کے بعد کراچی آمد پرصوبائی حکومت کی تعریفوں کے پل باندھنے کی بجائے ایسے اقدامات کی ہدایت کرتے جس کے عمل سے آئندہ کے بعد ایسے سانحات رونماہونے سے بچ سکیں،انہیں صوبائی حکومت کے متعلقہ اداروں کے اندراور باہرکا گندکو صاف کرنے کی بات کرنی چاہیے تھی ورنہ وزیراعظم اس بات کو جان لیں کہ ان کے اجلاسوں اور میٹنگوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے ،صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ نے جو ان کو کہا ہے کہ سخت گرمی سے ہلاکتوں کے موقع پر سندھ حکومت نے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں وہ سراسر جھوٹ ہے ،وزیراعلیٰ سندھ اس وقت صوبے کے معاملات سے مکمل لاعلم ہیں انہیں اس وقت سیاست کی نہیں بلکہ عبادت کی ضرورت ہے ،اس پرفیڈرل حکومت اور صوبائی حکومت جو کل تک ایک دوسرے پر الزامات لگارہی تھیں آج وہ ایک دوسرے کی تعریفوں کے گن گارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں لیگی رہنماؤں سے ملاقات میں کیا۔اس موقع پر سیکرٹری ایڈمنسٹرشین نعیم عادل شیخ سمیت کراچی کے جنرل سیکرٹری عبداللطیف رند،انور کشمیری ،شیخ اقبال ،رحمان شاہ ،مرزاعظیم بیگ جبکہ لیڈیزونگ کی رہنما فریدہ لغاری اورکوثربی بی بھی موجود تھی۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ نااہل حکمرانوں نے اپنی کوتاہیاں چھپانے کے لیے 1500اموات کو قدرتی آفت سے جاملایا جو یہ ثابت کرنے کی کوشش تھی کہ ان کی کوئی ذمہ داری نہیں تھی وزیراعظم سمیت سندھ حکومت سخت گرمی کاپہلے سے نوٹس لیتے ہوئے لوڈشیڈنگ اور دیگر صحت کی سہولیات پر توجہ دیتے تو اس عمل سے بہت سے خاندانوں کے گھروں کے چراغ گل ہونے سے بچائے جاسکتے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت دونوں ہی اس سانحہ کے ذمہ دار ہیں وہ اس بات کو تسلیم کریں کہ ان کی بدانتظامی کے سبب یہ تمام ہلاکتیں ہوئی ہیں،وزیر اعظم کے افسوس یا دکھ کرنے سے ان لوگوں کو واپس نہیں لایا جاسکتاجوان کی لاپرواہی کے سبب اپنی جانوں سے چلے گئے ہیں۔