صارفین پربجلی کے بلوں میں سات سے زائد ٹیکسز شامل کرنے ،تین مرتبہ جی ایس ٹی وصول کرنے کا انکشاف

ٹیرف ریشنالائزیشن سرچارج کے نام پر بھی صارفین سے وصولی کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ‘نجی ٹی وی

بدھ 1 جولائی 2015 20:58

طاسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء)وفاقی حکومت کی طرف سے صارفین پربجلی کے بلوں میں سات سے زائد ٹیکسز شامل کرنے اور تین مرتبہ جی ایس ٹی وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے،ٹیرف ریشنالائزیشن سرچارج کے نام پر بھی صارفین سے وصولی کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ۔نجی ٹی وی کے مطابق عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی دعویدار حکومت صارفین سے مجموعی طور پر 17کے بجائے 51فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے ۔

حکومت پہلے صرف 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس پھر پیداواری لاگت اور فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بھی ٹیکس لیتی ہے ۔ عوام کو نیپرا سے ملنے والے ریلیف پر بھی جنرل سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے ۔ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کے نام پر بھی ہرماہ ساڑھے پانچ ارب عوام کی جیبوں سے نکالے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ نیلم جہلم سرچارج پر دس پیسے اور فنانسنگ کاسٹ سرچارج کے نام پر 43 پیسے فی یونٹ بھی عوام کو دینا پڑتا ہے ۔

جبکہ بجلی پیداواری کمپنیوں کو ادائیگی میں تاخیر پر سود بھی عوام سے لیا جاتا ہے ۔ یہ سود ایکو لائزیشن سرچارج کے نام پر صارفین سے 30 پیسے فی یونٹ کے حساب سے وصول کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ پی ٹی وی فیس کی مد میں وصولی کے علاوہ ڈیڑھ روپے فی یونٹ ایکسائز ڈیوٹی بھی صارفین سے لی جا رہی ہے ۔ حکومت نے ٹیرف ریشنالائزیشن سرچارج کے نام پر بھی عوام کی جیبوں پر ہاتھ ڈالنے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔