پاکستان میں بھارتی مداخلت کامعاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کافیصلہ خوش آئند ہے‘ جماعت اسلامی پنجاب

بھارت ایجنٹوں کے ذریعے بلوچستان اور کراچی میں اپناکھیل کھیلنے میں مصروف ہے‘ ڈاکٹر سید وسیم اختر

بدھ 1 جولائی 2015 21:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب و پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات کے دوران بھارتی مداخلت کامعاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے خوش آئند قراردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بی بی سی پر متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے بھارتی فنڈنگ کا انکشاف اور طارق میرکے برطانوی تفتیشی اداروں کو دیئے گئے بیان نے دودھ کادودھ اور پانی کاپانی کردیا ہے۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘نے رقم کے علاوہ ایم کیوایم کے کارکنوں کی عسکری تربیت بھی کی جوکہ پاکستان میں انڈین ایجنڈے کی تکمیل کیلئے کام کرتے تھے۔الطاف حسین کی بھارت میں کی گئی تقریر جس میں انہوں نے پاکستان بھارت دوقومی نظریے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے تقسیم ہندکوتاریخی غلطی قراردینا اس بات کاواضح ثبوت ہے کہ ایم کیوایم دشمن قوتوں کی آلہ کار جماعت ہے جس پر پابندی لگانی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ28برسوں سے کراچی کویرغمال بنانے والے،بوری بند لاشوں کاکلچرعام،بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلرزکی سرپرستی کرنے والے اب بے نقاب ہوچکے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ اپنی صفوں سے دشمنوں کوالگ کیاجائے۔ضرورت اس امرکی ہے کہ سیاسی وعسکری قیادت جراتمندانہ اقدامات کرتے ہوئے ملک میں امن وامان کی صورتحال کوٹھیک کریں۔بھارت کی جانب سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مالی معاونت،عسکری تربیت کی فراہمی اور علیحدگی پسند عناصر کی پشت پناہی جیسے سنگین معاملے کو اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پراٹھانے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ ملک میں پائیدار امن واستحکام کے لئے دہشتگردی کاقلع قمع ناگزیر ہوچکا ہے۔ساری دنیا جانتی ہے کہ سوسوافراد کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والے ایم کیو ایم کی صفوں میں چھپے بیٹھے ہیں جن کی مالی وعسکری تربیت ہمسایہ دشمن ملک کررہا ہے۔اگر حکومت اور قانون نافذ کر نے اداروں نے ان سے آہنی ہاتھوں نہ نمٹاتوملکی سلامتی اور بقا کوشدید خطرا ت لاحق ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نریندرمودی ڈھاکہ میں خود اس بات کاانکشاف کرچکے ہیں بنگلہ دیش بنانے میں بھارت کی فوج نے مکتی باہنی بن کر اہم کرداراداکیا تھا۔اسی طرح1980کی دہائی میں بھارت سری لنکا میں بھی علیحدگی پسندوں کی حمایت کرتا رہا ہے۔ہندوستان آج وہی کھیل پاکستان میں موجود اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بلوچستان اور کراچی میں کھیل رہا ہے جس کاسنجیدگی سے نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔