Live Updates

جوڈیشل انکوائری کمیشن کی کارروائی کے نتیجے میں جمہوریت ترقی کی منازل طے کرے گی ، آئندہ الیکشن کمیشن سمیت کسی بھی ادارے یا جماعت کیلئے انتخابات پر نقب لگانا ممکن نہ ہوگا ، تحریک انصاف 2013کے انتخابات میں ریٹرننگ افسران کے کردار کو مسلسل اجاگر کرتی رہی ہے، کمیشن کی اب تک کی کارروائی کے دوران مئی 2013کے انتخابات میں زائد بیلٹ پیپرز کی اشاعت ، فراہمی اور فارم 15کے حوالے سے بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں سامنے آئیں ک، تعجب ہے کہ شہباز شریف سے بہتر حکمرانی کرنے والے پرویز الہی اور ان کی جماعت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ، انتہائی ناقص طرز حکمرانی کے باوجود پنجاب میں شریف برادران کو بڑی تعداد میں ووٹ پڑے ، جب ووٹ کے ذریعے صحت مند اور پرامن تبدیلی کا رستہ روکا جاتاہے تو ماورائے آئین اقدامات کی راہ ہموار ہوتی ہے

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جوڈیشل انکوائری کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 1 جولائی 2015 21:27

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مئی 2013کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیشن کی کارروائی کے نتیجے میں جمہوریت ترقی کی منازل طے کرے گی اور آئندہ الیکشن کمیشن سمیت کسی بھی ادارے یا جماعت کیلئے انتخابات پر نقب لگانا ممکن نہ ہوگا۔ تحریک انصاف مئی 2013کے انتخابات میں ریٹرننگ افسران کے کردار کو مسلسل اجاگر کرتی رہی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں قائم کردہ کمیشن تحریک انصاف کی 126روزہ تاریخی تحریک کے نتیجے میں قائم ہوا۔ کمیشن کی اب تک کی کارروائی کے دوران مئی 2013کے انتخابات میں زائد بیلٹ پیپرز کی اشاعت ، فراہمی اور فارم 15کے حوالے سے بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔

(جاری ہے)

انتہائی تعجب کی بات ہے کہ شہباز شریف سے بہتر حکمرانی فراہم کرنے والے پرویز الہی اور ان کی جماعت کو تو پنجاب میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ انتہائی ناقص طرز حکمرانی کے باوجود پنجاب میں شریف برادران کو بڑی تعداد میں ووٹ پڑے۔

جب ووٹ کے ذریعے صحت مند اور پرامن تبدیلی کا رستہ روکا جاتاہے تو ماورائے آئین اقدامات کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ وہ بدھ کو یہاں مئی 2013کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمیت 22سیاسی جماعتوں نے انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھائے جبکہ پیپلز پارٹی کے وکیل اعتزاز احسن کی جانب سے پیش کیے گئے دلائل سے بھی تحریک انصاف کے موقف کی توثیق ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ملی بھگت سے کروڑوں زائد بیلٹ پیپرز نہ صرف چھاپے گئے بلکہ مسلم لیگی امیدواروں کو جتوانے کیلئے مخصوص حلقوں میں ارسال کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مئی 2013کے انتخابات میں سامنے آنے والا مینڈیٹ عوام کی منشاء کی ترجمانی نہیں کرتا۔ تحقیقات اور اب تک سامنے آنے والے شواہد سے ثابت ہو چکا کہ کسے نگران حکومتوں نے انتخابات میں ایک خاص جماعت کو نوازنے کیلئے کردار ادا کیا اور کیسے عوامی مینڈیٹ کو تبدیل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز حکومت میں ہونے کے باوجود مینار پاکستان کے مقام پر اتنے لوگ جمع کرنے سے قاصر ہے جتنے تحریک انصاف ایک سے زائد مرتبہ کر چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں نگران حکومت کے سربراہ بیان دے چکے ہیں کہ انتخابات کے انعقاد سے سولہ روز قبل ہی سرکاری افسران نے شریف برادران سے احکامات موصول کرنا شروع کر دیے تھے۔

چیئرمین تحریک انصاف کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم کمیشن کا فیصلہ ملک میں جمہوریت کے استحکام کا موجب ہوگا اور آئندہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنا آسان نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مئی 2013کے انتخابات میں کی جانے والی دھاندلی پر پردہ پوشی کی بھرپور کوشش کی اور نادرا کے چیئرمین کو ہٹا کر ایسے شخص کو مامور کیا جس نے حکومتی دباؤ کے نتیجے میں این اے 122میں ناقابل شناخت ووٹوں سے متعلق غیر قانونی ضمنی رپورٹ جمع کروائی بلکہ ہزاروں کی تعداد میں ناقابل شناخت ووٹوں کو درست بھی قرار دیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات