سندھ کے بدتر ین حالات کی ذمہ دارپیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم ہیں ، عوام کا خون چوسنے والی جماعتوں کو حساب دینا ہوگا، پی پی پی کی موجودہ سیاست پر تو ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھی شرمندہ ہورہی ہوں گی

جمعیت علما ء پاکستا ن کے صدر پیر اعجاز احمدہاشمی کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 1 جولائی 2015 21:27

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء ) جمعیت علما ء پاکستا ن کے صدر پیر اعجاز احمدہاشمی نے کہا ہے کہ سندھ کے بدتر ین حالات کی ذمہ دارپیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہیں ،جنہوں نے مبینہ کرپشن ، دہشت گردی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ملک کے معاشی ہب کراچی کے امن کو تباہ کیا۔ بدھ کومیڈیا سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے عوام کا خون چوسا ہے۔

انہیں ناقص حکمرانی اور کرپشن کے ذریعے بنائے گئے مال کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں فرقہ وارانہ، نسلی اور علاقائی تعصبات نہیں چلتے، اصولوں کی بنیاد پرجنگ ہوتی ہے۔ اختلاف رائے کو دشمنی کا رنگ دینے سے، سیاست نہیں صرف بدمعاشی ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے کراچی کے عوام پر ایم کیو ایم مسلط ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

یہاں سے امن اور ترقی کا عمل ختم ہوگیا ہے۔

ٹارگٹ کلنگ اورسٹریٹ کرائم کی بڑھتی شرح کے باعث لوگ گھروں سے نکلنے سے ڈرتے ہیں تو وہ کاروبار کیا کریں گے۔ کراچی بدامنی نے لوگوں کی مسکراہٹیں چھین لی ہیں۔ مگر افسوس کہ وفاقی حکو مت ہو یا صوبائی سوائے بیان بازی اور جھوٹے دعووں کے کچھ نہیں کیا گیا۔ جے یو پی کے مرکزی صدر نے کہا کہ ایم کیو ایم نے مہاجر کے نام پر تعصبانہ سیاست شروع کی اور کراچی تک محدود ہوگئی۔

جبکہ پیپلزپارٹی نے خود کو سندھ کارڈ سے منسلک کرلیا۔جس کے باعث سکڑ کر ایک صوبے تک محدود ہوگئی ہے۔ کالاباغ ڈیم سمیت کتنے ایسے ایشوز ہیں کہ پیپلز پارٹی نے پنجاب سے تعصبانہ رویہ اختیار کیا ، جس کی وجہ سے اسے پنجاب سے وہ حمایت نہیں مل سکی جو ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ہوا کرتی تھی۔انہوں نے کہا کہ کرپشن اتنی زیاد ہ ہوئی ہے کہ منی لانڈرنگ سے لے کر ہر الزام کا رخ پیپلز پارٹی کے قائدین کی طرف جارہا ہے۔

ہزاروں افراد گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث لقمہ اجل بن گئے، مگر ایمبولینسز کو فنکشنل کرنے کی بجائے کھڑا کرکے ناکارہ بنادیا گیا یا رشتہ داروں میں بانٹ دی گئیں جنہوں نے قیمتی سامان نکال کر انہیں ویگنوں کے طور پر استعمال کرلیا۔ایسی سیاست پر تو ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو اپنے جانشینو ں پر شرمندہ ہورہی ہوں گی۔