کراچی،ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پی ایس 93 کے کاغذات کی جانچ پڑتال

کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران تمام کاغذات غائب تھے، الیکشن کمیشن نے خالی تھیلے عدالت کے حوالے کئے ، جسٹس ظہور احمد ھکڑو اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو روانہ کریں گے

بدھ 1 جولائی 2015 21:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) پی ایس 93 کے کاغذات کے جانچ پڑتال کے دوران تمام کاغذات غائب تھے الیکشن کمیشن نے خالی تھیلے عدالت کے حوالے کئے ، ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جسٹس ظہور احمد ھکڑو اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو روانہ کریں گے ۔ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ویسٹ 4 جسٹس ظہور احمد ھکڑو کی عدالت میں بدھ کو سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 93 کے کاغذات کی جانچ پڑتال ہوئی ، اس موقع پر فریقین جماعت اسلامی کے عبد الرزاق خان اور تحریک انصاف کے حفیظ الدین سمیت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نمائندے برائے جانچ پڑتال سید اسد اسسٹنٹ الیکشن کمیشن ویسٹ بھی موجودتھے ۔

ریٹرننگ آفیسر جسٹس ظہور احمد ھکڑو نے جب متعلقہ تھیلے کھولے تو جانچ پڑتال کا تمام سامان تھلیوں سے غائب تھا ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 9 پولنگ اسٹیشن ( 71,78,80 2,23,29,32,55,68, )کی جانچ پڑتال ہونی تھی ۔ جانچ پڑتال جس سامان کی ہونی تھی اس میں مارک شدہ الیکٹروول ووٹر لسٹ ، کاؤنٹر فائل ، اسٹیٹمنٹ آف فارم ، غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز ، پریزائیڈنگ افسران کا تقرر نامہ شامل ہیں یہ تمام سامان تھیلوں سے غائب تھا ۔

سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما عبد الرزاق خان نے کہا کہ الحمد للہ آج دھاندلی کے خلاف جہاد میں ہمیں ایک اور کامیابی ملی ۔ تحریک انصاف کے حفیظ الدین نے سابق ریٹرننگ آفیسر اور دیگر عملے کے ساتھ مل کر پی ایس 93کے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈال کر ان کا مینڈیٹ چوری کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ امتحان کا وقت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے لئے ہے کہ جس کے مطالبے پر ملک بھر میں دھاندلی کے خلاف جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا گیا ۔

اب کیا پی ایس 93 میں دھاندلی کرنے والا تحریک انصاف سندھ کے جنرل سیکریٹری حفیظ الدین کے دھاندلی کی تحقیقات اس کمیشن کے ذریعے کی جائیں گی یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل اور پھر سندھ ہائی کورٹ حفیظ الدین پر دھاندلی ثابت کر کے ان کی نااہلی کا اعلان پہلے ہی کر چکے ہیں۔ عبدالرزاق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے تھیلوں سے سامان کا غائب ہونا تشویش ناک امر ہے اس دھاندلی پر بھی اگر آنکھیں بند کردی گئیں تو الیکشن کمیشن کی شفافیت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے انہوں نے کہا کہ مکافات عمل شروع ہوچکا ہے وہ وقت دور نہیں کہ حفیظ الدین اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے ۔