حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد کے مطالبات کی حمایت میں مظاہرے

بدھ 1 جولائی 2015 21:52

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے۔بااثر افرا دکی جانب سے پلاٹوں پر قبضے کئے جانے کیخلاف ضلع ٹنڈ و الہیا ر کے گو ٹھ حیدر خان جروار کے مکینو ں نے حیدرآباد پر یس کلب کے سا منے احتجا جی مظا ہر ہ کیا ، اس موقع پر غلام محمد جر وار ،عبد لقادر جر وار نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے اور بااثر افرا دکیخلاف کارروائی کی جائے۔

انہوں نے بتا یا کہ وہ گذ شتہ کئی سا لو ں سے گو ٹھ حیدر خان جر وار میں ر ہا ئش پذ یر ہیں اور اب علا قے کے با اثر لینڈ ما فیا کے لو گ فاروق جر وار ، غلام ر سول جر وار اور دیگر پو لیس کی مد د سے انکے 13گھر وں کے پلا ٹو ں پر قبضہ کر نے کیلئے دیہا تیو ں کے خلاف جھو ٹے مقد ما ت در ج کر وار ہے ہیں اور انکے بچو ں سمیت عورتو ں کو راستے میں روک کر تنگ کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

خیر پو ر نا تھن شاہ کی شہبا ز کا لو نی کے ر ہا ئشی پیر ل کھو سو نے مطا لبہ کیا ہے کہ میر ی بیٹی کو با زیا ب کر اکر زمین سے قبضہ ختم کر ایا جا ئے ، پو لیس اور با اثر افراد کے خلاف قا نو نی کا روائی کی جا ئے ۔ حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے پیرل کھوسو نے بتایا کہ اسکی نو جو ان بیٹی زینت کو چھ سال قبل علا قے کے با اثر افراد علی گل ،گلا ب ،لیا قت اور ممتا ز اسلحہ کے زور پر گھر سے اغو اء کر کے لے گئے جس کی رپو رٹ خیر پو ر نا تھن شاہ تھا نہ پر در ج کر ائی گئی لیکن ملز ما ن اب تک آزاد گھو م ر ہے ہیں اور ایس ایچ او خیر پو ر نا تھن شاہ سمیت دیگر پولیس اہلکا ر ملز ما ن سر پر ستی کر ر ہے ہیں جبکہ مجھے ڈ ی ایس پی دادو عمر شا ہا نی نے مجھے جھو ٹے کیس میں پھنسا کر گر فتار کیا ہے ۔

سندھ گو رنمنٹ ورکر ز آر گنا ئز یشن کی جانب سے ما رکیٹ کمیٹیو ں کے ملا زمین کو تنخو اہیں نہ ملنے کے خلاف پر یس کلب کے سامنے احتجا جی مظا ہر ہ کیا گیا ، مظاہرین نے آر می چیف سے مطا لبہ کیا کہ محکمہ ایگریکلچر ل میں بھی ٹا رگٹڈ آپر یشن کر کے راشی اور اہل افسر ان کو گر فتار کیا جا ئے اور ادارے کی لو ٹی ہو ئی ر قم واپس لا ئی جا ئے ۔ اس موقع پر ند یم سیا ل ،شا ہد بر فت نے کہا کہ سندھ کی ما رکیٹ کمیٹیو ں میں اب تک اسسٹنٹ ڈ ائر یکٹر اور ڈ پٹی ڈ ائر یکٹر کا تقر ر نہیں کیا گیا ہے جس کے با عث ملازمین چا ر ما ہ کی تنخو اہو ں سے محر وم ہیں اور ملازمین کے گھر وں میں فاقہ کشی کی نو بت آچکی ہے اور ما رکیٹ کمیٹی کے اعلیٰ افسر ان کی مجر ما نہ خا مو شی ظا ہر کر تی ہے کہ وہ ملازمین کو بھو کا مر تا دیکھنا چا ہتے ہیں ۔

عمرکوٹ کے رہائشی نومسلم افراد نے اپنے اوپر کئے جانے والے مظالم کیخلاف پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ انہیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔ عمرکوٹ کے بھیل خاندان کے افراد جوکہ چند ماہ قبل مسلمان ہوئے ان میں سے عبدالکریم نے بتایا کہ ان کے چار خاندان کے افراد مسلمان ہوچکے ہیں جنہیں ہمارے عزیز تشدد کرکے واپس اپنے مذہب میں لے جانا چاہتے ہیں اس کیلئے وہ ہمیں مختلف قسم کی دھمکیاں دے رہے ہیں، پولیس بھی ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

لہٰذا ہمیں جانی و مالی تحفظ فراہم کیاجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ افراد نے عبدالکریم ، سلطان ، زرینہ ، زینب کو اغواء بھی کیا اور عمرکوٹ قلعہ میں لے جاکر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ سندھ اسمال انڈسٹریل کارپوریشن کے ملازمین کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کا سلسلہ جار ی ہے ۔کارپوریشن کے ملازمین کئی ماہ سے اپنی تنخواہوں کے حصول کیلئے احتجاج کررہے ہیں۔

حیدرآباد پریس کلب کے سامنے کئے جانے والے احتجاج سے یونین کے مرکزی چیئر مین نور محمد کھوسو اوردیگر نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ملازمین کو بقیہ تنخواہ ادا کی جائیں ۔ان کاکہناتھاکہ ماہ رمضان المبارک میں ملازمین اپنے جائز حق تنخواہوں کی حصول کیلئے دربدرد کی ٹھوکریں کھارہے ہیں لیکن انہیں تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ماہ رمضان المبار ک میں ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے ۔

حیدرآباد کے علاقے مکرانی پاڑے کے رہائشی محمد صالح بروہی نے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ حالی روڈ پولیس کی دوموبائلوں میں مکرانی پاڑے میں 25 جون کی رات کو چھاپہ مارا جس میں پانچ افراد کو حراست میں لیا تھا ان میں سے سمیر، جونی کو دوسرے روز مبینہ طورپر رشوت لے کر چھوڑ دیا گیا باقی تین افراد جن میں غلام رسول کشمیری اور مسماة نور بانو کا چالان کرکے انہیں دوسرے دن جیل بھیج دیا ، انہوں نے بتایاکہ 28جون کو مذکورہ پولیس نے میرے بیٹے شعیب کو بھی گرفتار کیا جبکہ میرے بیٹے کا کسی بھی قسم کے جرم سے کوئی تعلق نہیں ہے، اسے بے گناہ گرفتار کیا ہے۔