واپڈا پن بجلی گھروں نے جون 2015 ء میں قومی نظام کو 3 ارب 89 کروڑ 60 لاکھ یونٹ سستی بجلی مہیا کی

بدھ 1 جولائی 2015 22:56

لاہور ۔یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) واپڈا کے پن بجلی گھروں نے جون 2015 ء میں قومی نظام کو 3 ارب 89 کروڑ 60 لاکھ یونٹ سستی بجلی مہیا کی۔ بجلی کی یہ مقدار جون 2014 ء کے مقابلے میں 54کروڑ 90 لاکھ یونٹ زیادہ ہے۔ پن بجلی کی اضافی پیداوار ایک ایسے وقت میں حاصل ہوئی ہے جب ملک کو بجلی کی اشد ضرورت ہے۔پن بجلی کی اضافی پیداوار نہ صرف جون میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی کا باعث بنی بلکہ اس سے بجلی کے نرخ میں بھی کمی واقع ہوگی۔

اسی طرح 30 جون 2015 ء کو ملک کے تین بڑے آبی ذخائر یعنی تربیلا، منگلا اور چشمہ میں تقریباً 90 لاکھ ایکڑ فٹ پانی موجود تھا۔ گذشتہ سال 30 جون کو مذکورہ آبی ذخائر میں 53 لاکھ 84 ہزار ایکڑ فٹ پانی دستیاب تھا۔ یعنی گذشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال 36 لاکھ 31 ہزار ایکڑ فٹ (67 اعشاریہ 5 فی صد) زیادہ پانی موجود ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت ڈیموں میں پانی کی جو مقدار موجود ہے وہ گذشتہ دس سال کی اوسط دستیابی سے بھی زیادہ ہے۔

گذشتہ دس سال کی اوسط دستیابی44 لاکھ 50 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔پانی کی اس اضافی دستیابی سے صوبوں کی آبپاشی کی ضروریات بھی پوری ہوں گی اور آنے والے دنوں میں زیادہ پن بجلی بھی پیدا ہوگی۔پن بجلی کی پیداوار کے اعداد و شمار کے مطابق جون 2015 ء میں قومی نظام کو مہیا کی جانے والی پن بجلی کی مجموعی پیداوار یعنی 3 ارب89 کروڑ 60لاکھ یونٹ میں سے 2 ارب 4 کروڑ 20 لاکھ یونٹ بجلی (52 فی صد)اکیلے تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے حاصل ہوئی۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے بجلی کی پیداواری لاگت محض 92 پیسے فی یونٹ ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جون 2015 ء میں سب سے زیادہ بجلی 27 جون کو پیدا ہوئی جوکہ 13 کروڑ 80 لاکھ یونٹ رہی۔واپڈا کی پن بجلی کی مجموعی پیداواری صلاحیت تقریباً 7 ہزار میگاواٹ ہے اور واپڈا ہر سال قومی نظام کو اوسطاً 30 ارب یونٹ کم لاگت پن بجلی فراہم کرتا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ مالی سال 2014-15 میں واپڈا نے نیشنل گرڈ کو 31 ارب 94 کروڑ 40 لاکھ یونٹ بجلی مہیا کی۔بجلی کی پیداوار کیلئے پانی سستا ترین، آلودگی سے پاک اور ماحول دوست ذریعہ ہے۔ پن بجلی پاکستان میں بجلی کے نرخوں کو کم سطح پر رکھنے میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہے۔ اس بات کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ جولائی 2014 ء سے اپریل 2015 ء کے دوران پن بجلی کی پیداواری لاگت 2 روپے 76 پیسے فی یونٹ رہی ۔

جبکہ گیس سے یہی لاگت 7 روپے 74پیسے فی یونٹ ، فرنس آئل سے16 روپے 25پیسے فی یونٹ ، ڈیزل سے18 روپے 81پیسے فی یونٹ ، کوئلہ سے12 روپے 56پیسے فی یونٹ، نیوکلیئر سے5 روپے 59پیسے فی یونٹ ، ہواسے12 روپے 83پیسے فی یونٹ اور گنے کی پھوک سے10 روپے 89پیسے فی یونٹ رہی۔ جبکہ اسی دورانیے میں تمام ذرائع سے بجلی کی اوسط قیمت9 روپے 37پیسے فی یونٹ ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ عنوان :