نیب کا عبدالغفورلہری ،سندھ پولیس کی مبینہ کرپشن اورکے پی کے سرکاری افسران کے اختیارات سے تجاوزکیخلاف ریفرنسز دائرکرنے کا فیصلہ
بدھ 1 جولائی 2015 22:58
اسلام آباد ۔ یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) نیب نے بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر عبدالغفورلہری کے خلا ف آمدنی سے زیادہ آٹھ ارب کے اثاثے بنانے اور پولیس کیلئے آلات کی خریداری میں مبینہ کرپشن پرسندھ پولیس کے افسروں کے خلاف انکوائری اور پشاور یونیورسٹی کے کیمیکل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر امداد اللہ اور دیگر افراد کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
قومی احتساب بیورو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے بلوچستان کے صنعت و تجارت کے سابق صوبائی وزیر عبدالغفور لہری کیخلاف آٹھ ارب کے اثاثے بنانے سمیت تین انکوائریوں کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹر میں چیئرمین قمر زمان چوہدری کی صدارت میں ہوا۔(جاری ہے)
اجلاس میں پشاور یونیورسٹی کے کیمیکل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر امداد اللہ اور دیگر افراد کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس کیس میں ملزمان نے اختیارات کا غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو ایک کروڑ پچیس لاکھ کانقصان پہنچایا۔
ایگزیکٹو بورڈ نے تین انکوائریوں کی منظوری دی ہے پہلی انکوائری بلوچستان کے صنعت و تجارت کے سابق صوبائی وزیر عبدالغفور لہری کیخلاف کرنے کی منظوری دی گئی اس کیس میں ملزم پر آمدنی سے زیادہ آٹھ ارب روپے مالیت کے اثاثے بنانے کا الزام ہے دوسری انکوائری کی منظوری سندھ پولیس کے افسران اور اہلکاروں کیخلاف دی گئی اس میں ملزمان پر آرمر گاڑیوں کی خریداری میں غبن، پولیس فنڈز اور سی سی ٹی وی کی خریداری میں گھپلوں ا الزام ہے ۔ تیسری انکوائری کی منظوری کراچی گڈاپ ٹاؤن کے ورکرز ویلفیئر بورڈ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور اہلکاروں کیخلاف دی گئی ہے ان ملزمان پر 66ایکڑ زمین کی خریداری اور ریکارڈ میں جعلسازی کے ذریعے چوبیس کروڑ اڑتیس لاکھ کا نقصان پہنچانے کاالزام ہے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں دو تحقیقات کی بھی منظوی دی گئی ہے پہلی تحقیقات سابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا صاحبزادہ ریاض نور ،کمیونکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر پروگرام سہیل بن قیوم اور سی اینڈ ڈبلیو کے سابق سیکرٹری زاہد عارف کیخلاف ہے اس کیس میں ملزمان نے اختیارات کا غلط استعمال کرکے ملزم زاہد عارف کو غیر قانونی طور پر بحال کیا ۔ دوسری تحقیقات کی منظوری کے لئے خیبر پختونخوا ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے سابق ممبر امان اللہ خان اور دیگر کیخلاف دی گئی اس کیس میں ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے ریونیو سٹاف کی تقرری اور ترقیاں کیں،ایگزیکٹوبورڈکے اجلاس میں نیب راولپنڈی کو ایم سی بی بینک کے نجکاری کی انکوائر ی کرنے کام بھی سونپاگیا،اجلاس کے آخرمیں چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے پورے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنے عزم کااعادہ کیا۔انہوں نے نیب کے افسران اوراہلکاروں کوہدایت کی کہ وہ بدعنوان عناصرکے خلاف شکایات پرتفتیش میں اپنی بہترین صلاحیتیں بروئے کارلائیں اورقانون کے مطابق شفاف طریقے سے میریٹ پرتفتیش کریں۔مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.