شدید گرمی کی لہروں سے صحت کو لاحق خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے وارننگ سسٹم تیار کیا جائے، اقوامِ متحدہ

جمعرات 2 جولائی 2015 13:10

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) اقوامِ متحدہ نے دنیا بھر کے ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ شدید گرمی کی لہروں سے صحت کو لاحق خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے وارننگ سسٹم تیار کریں۔عالمی میڈیاکے مطابق اقوام متحدہ کے اداروں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”گرمی کی شدید لہر ایک اہم ہائیڈرو میٹرولوجیکل خطرہ بن کر اْبھری ہے، اور یہ برقرار رہے گی، شدید گرمی کے لہر کے متوقع واقعات انسانی سرگرمیوں سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں سے منسلک ہیں۔

“اس بیان میں بنیادی طور پر گرمی کی شدید لہر سے خبردار کرنے والا سسٹم تیار کرنے کی سفارش کی گئی ہے، جو صحت کے خطرات کو اْجاگر کرے اور عام لوگوں کو اس بات سے آگاہ کرے کہ وہ اس لہر سے خود کو کس طرح محفوظ رکھیں۔

(جاری ہے)

اس طرز کا سسٹم فرانس جیسے ترقیافتہ ملکوں کی بڑی تعداد میں موجود ہے۔ فرانس میں 2003ء کے دوران شدید گرمی کی لہر کے بعد یہ سسٹم متعارف کرایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عالمی پیمانے پر موسمیاتی تبدلی کی وجہ سے گرمی کی لہر کا تواتر سے سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اور یہ مزید شدید اور خطرناک ہوسکتی ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اس کے عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے مشترکہ طور پر ماہرین اور حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے رہنما خطوط تیار کریں کہ گرمی کی شدید لہر سے صحت کو لاحق ہونے والے خطرات میں کس طرح کمی لائی جائے۔اس وقت ایشیاء اور یورپ کے لوگ گرمی کی شدید لہر کا سامنا کررہے ہیں۔یاد رہے کہ گرمی کی اس شدید لہر سے یورپ بھر میں ہزاروں اموات ہوئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :